ملک سے بدامنی کا خاتمہ ہورہا، 2018 ء تک بجلی کے بحران پر قابو پالیں گے،نوازشریف

امن ہوگا تو پاکستان میں اقتصادی ترقی ہوگی‘ آنے والے دن گزرے دنوں سے بہتر ہیں، وسطی ایشیاء کے ساتھ روابط مضبوط بنانا چاہتے ہیں،عوام پسند کرتی تو آزاد کشمیر انتخابات میں پیپلزپارٹی جیت جاتی‘ دہشت گردی کے خلاف سیکیورٹی اداروں کی کارکردگی کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، سیلز ٹیکس ریفنڈز چیکس کی تقسیم کی تقریب سے خطاب

بدھ 24 اگست 2016 11:07

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24اگست۔2016ء) وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ 2018 ء تک بجلی کے بحران پر قابو پالیا جائے گا‘ دہشت گردی کے خلاف آپریشن سے ملک سے بدامنی کا خاتمہ ہورہا ہے‘ امن ہوگا تو پاکستان میں اقتصادی ترقی ہوگی‘ آنے والے دن گزرے دنوں سے بہتر ہیں۔ وسطی ایشیاء کے ساتھ روابط مضبوط بنانا چاہتے ہیں۔ اگر عوام پسند کرتی تو آزاد کشمیر انتخابات میں پیپلزپارٹی جیت جاتی‘ دہشت گردی کے خلاف سیکیورٹی اداروں کی کارکردگی کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

منگل کے روز وزیراعظم نواز شریف نے برآمد کنندگان کیلئے سیلز ٹیکس ریفنڈز چیکس کی تقسیم کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خوشی ہے کہ آج تاجروں کے ساتھ اچھے ماحول میں بات چیت کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

اللہ کا شکر ہے کہ پاکستانی قوم کی دعائیں قبول ہورہی ہیں۔ ہم عدم استحکام سے استحکام کی جانب رواں دواں ہیں۔ اقتصادی ترقی کیلئے امن بہت اہم ہے امن ہوگا تو پاکستان میں تیزی سے اقتصادی ترقی ہوگی۔

آنے والے دن گزرے دنوں سے بہتر ہوں گے۔ ٹیکس محصولات میں 3100 ارب روپے تک پہنچ گئے ہیں۔ معیشت میں بہتری کا سہرا اسحاق ڈار اور اس کی ٹیم کے سر ہے۔ ملک میں شاہراہوں کا جال بچھا رہے ہیں۔ ماضی میں کسی حکمران کو پاکستان کی ترقی کا خیال نہیں آیا۔ اسلام آباد سے لاہور تک موٹر وے ہم نے بنائی کسی نے آگے نہیں بڑھایا۔ کراچی سے حیدر آباد موٹر وے پر کام جاری ہے آئندہ سال مکمل ہوجائے گی۔

حیدر آباد ‘ سکھر موٹر وے کیلئے مالی انتظام کیا جارہا ہے سکھر ‘ ملتان ‘ لاہور موٹر وے منصوبے پر کام جاری ہے اس کے علاوہ گوادر ‘ کوئٹہ اور خیبرپختونخواہ تک موٹر وے بن رہی ہے۔ مانسہرہ خنجراب تک موٹر وے آئندہ ڈھائی سال میں مکمل ہوجائے گی۔ آزاد کشمیر اور گلگت میں بھی ترقی چاہتے ہیں۔ بجلی کی پیداوار کے بارے میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بجلی کا بحران 2018 ء تک ختم ہوجائے گا۔

بجلی کی پیداوار کیلئے تیزی سے کام جاری ہے ملک میں بجلی نہ صرف پیدا ہورہی ہے بلکہ سستی بھی ہورہی ہے۔ بجلی کیلئے تھر کے کوئلے کا استعمال بہت پہلے شروع ہو جانا تھا۔ آنے والے وقت میں تھر کا کوئلہ مزید بہتر انداز میں اسعمال ہوسکے گا۔ کوئلے سے سستی بجلی پیدا ہوگی اور صنعتی پیداوار میں اضافہ ہوگا۔ سستی بجلی سے برآمدات میں بھی بہت اضافہ ہوگا۔

2013 ء انتخابات کے بعد بجلی کی قلت پر قابو پانے کو چیلنج سمجھ کر قبول کیا۔ 2013ء میں منصوبہ بندی کے باوجود بجلی کے کارخانے کیلئے پیسے نہیں تھے۔ آج ملک میں جگہ جگہ بجلی کے کارخانے لگ رہے ہیں۔ امید ہے بجلی کی قلت ختم ہوگی بلکہ اضافی بجلی پیدا ہوگی۔ اپوزیشن میں رہتے ہوئے بھی پیپلزپارٹی سے بجلی کے بحران کے بارے میں سوال کیا تھا۔ آج ملک میں لوڈ شیڈنگ کم ترین سطح پر آنے کی امید ہے جلد ہی بجلی کے بحران پر قابو پالیا جائے گا۔

اپنے دور حکومت کے آغاز میں جتنے منصوبے بجلی کے بحران سے نمٹنے کیلئے شروع کئے گئے تھے وہ منصوبے پایہ تکمیل تک پہنچنے کے قریب ہیں۔ مزید انہوں نے کہا کہ حکومت میں آنے کے بعد چین سے اقتصادی راہداری کا معاہدہ کیا پاکستان میں تیزی سے مکمل ہونے والے منصوبوں پر چینی بھائی بھی حیران ہیں۔ ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہے انشاء الله جلد ہی تمام بحرانوں پر قابو پالیا جائے گا۔

تاریخ میں پہلی مرتبہ بجلی کے تین منصوبوں میں 100 ارب روپے کی بچت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں کو بجٹ میں خصوصی ریلیف دیا ۔ کھاد کی قیمتیں کم کی ہیں کاشتکاری کیلئے ٹیوب ویلز پر سبسڈی دی جارہی ہے کسانوں کی سہولت کیلئے شمسی توانائی کوبھی بروئے کار لارہے ہیں۔ دہشت گردی کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک امن کی طرف بڑھ رہا ہے۔

دہشت گردی آخری سانسیں لے رہی ہے ملک سے بدامنی کا جلد ہی خاتمہ ہوجائے گا۔ مزید ان کا کہنا تھا کہ وسطی ایشیاء کے ساتھ روابط مضبوط بنانا چاہتے ہیں افغانستان سے ہمارا بھائی چارے کا رشتہ ہے۔ ہمسائیہ ممالک سے اچھے اور دیرپا تعلقات چاہتے ہیں۔ آج پی آئی اے اور ریلوے جیسے ادارے بہتری کی جانب گامزن ہیں۔ پی آئی اے پریمیئر سروس کراچی سے بھی جلد شروع ہوگی۔ ہم نے کے پی کے میں پی ٹی آئی کے مینڈیٹ کو تسلیم کیا۔