جاپان میں خنزیرکا گوشت پیش کرنے پر زیر حراست پاکستانی کی دو ہفتے سے بھوک ہڑتال

زیر حراست شخص کی حالت خطرے سے باہر،غلطی سے پورک دینے پر امیگریشن حکام نے معافی مانگ لی

اتوار 21 اگست 2016 12:06

یوکوہاما( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21اگست۔2016ء )جاپان کے شہر یوکوہاما میں حراست میں لیے گئے پاکستانی کو امیگریشن حکام نے کھانے میں خنزیر کا گوشت پیش کردیا،پاکستانی نے دو ہفتے سے بھوک ہڑتال کررکھی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق 48سالہ پاکستانی کو نامعلوم وجوہات کی بناء پر امیگریش حکام نے حراست میں لے رکھا ہے ،3اگست سے زیر حراست پاکستانی نے خنزیر کا گوشت پیش کرنے پر بھوک ہڑتال کررکھی ہے۔

(جاری ہے)

پاکستانی شہری دو ہفتے سے پانی اور غذائی سپلیمنٹس استعمال کرکے ابھی تک زندہ ہے جبکہ امیگریشن حکام کا کہنا ہے کہ زیر حراست شخص کی حالت خطرے سے باہر ہے۔غلطی سے پورک دینے پر امیگریشن حکام نے معافی بھی مانگی ہے۔انسانی حقوق کی تنظیم کے ایک گروپ کا کہنا ہے کہ امیگریشن دفتر کو مذہبی رسوم ورواج کو ذہن میں رکھتے ہوئے اپنی ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے،امید ہے جاپانی حکام آئندہ اس کا پورا پورا خیال رکھیں گے۔امیگریشن حکام کا کہنا ہے کہ اس واقعہ کی تحقیقات کی جارہی ہیں اور آئندہ اس بات کا خاص خیال رکھا جائے گا۔