نادرا حکام کی آنکھوں میں دھول جھونک کر غیر وں کی بیٹیاں ہمارے کھاتے میں داخل کردی گئی ہیں، شمیم کیانی

ایک لڑکی جمیرا خان کی ولدیت میرے مرحوم شوہر اعظم خان ہوتی سے جوڑی جارہی ہے تاکہ اسے جائیداد کا حصہ دار بنایا جاسکے،بیوہ اعظم ہوتی کا مقامی عدالت میں دعویٰ دائر عدالت نے د ڈی جی نادرا اسلام آباد ، ڈی جی نادرا پشاور سابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا ، حمیرا خان ولد امین چوہدری اور اس کی بیٹی جمیرا خان کو دو ستمبر کو وضاحت کیلئے طلب کرلیا

ہفتہ 20 اگست 2016 10:37

پشاور ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20اگست۔2016ء ) سابق وفاقی وزیر، اعظم خان ہوتی کی بیوہ نے مقامی عدالت میں دعویٰ کیا ہے کہ نادرا حکام کی آنکھوں میں دھول جھونک کر ایک لڑکی جمیرا خان کی ولدیت میرے مرحوم شوہر اعظم خان ہوتی سے جوڑی جارہی ہے تاکہ اسے جائیداد کا حصہ دار بنایا جاسکے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ جمیرا خان کی والدہ حمیرا خان سے اعظم خان ہوتی کی نہ تو شادی ہوئی اور نہ ہی اس سے اعظم خان ہوتی کی کوئی اولاد پیدا ہوئی ۔

پشاور سول کورٹ کی جج محترمہ تحریمہ صباحت نے ابتدائی سماعت کے بعد ڈی جی نادرا اسلام آباد ، ڈی جی نادرا پشاور سابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا ، حمیرا خان ولد امین چوہدری اور اس کی بیٹی جمیرا خان کو دو ستمبر کو وضاحت کیلئے طلب کرلیا ہے اعظم خان ہوتی کی سابق اہلیہ شمیم کیانی نے اپنے دعوے میں کہا ہے کہ فاضل عدالت حمیرا خان ولد امین چوہدری کو پابند کرے کہ وہ اپنی بیٹی جمیراخان کی ولدیت میں اعظم خان ہوتی کا نام استعمال نہ کرے ۔

(جاری ہے)

شمیم کیانی بیوہ اعظم خان ہوتی اپنی درخواست میں کہا ہے کہ وزارت داخلہ نے افغان مہاجرین کے خلاف نادرا کی مہم شروع کی کہ 8008 ایس ایم ایس کے ذریعے اپنے خاندان میں شامل غیر متعلقہ اشخاص کی شناخت کرے اور خاندان میں کسی غیر فرد کی موجودگی کی متعلقہ اداروں کو فوراََاطلاع دیں۔ افغان مہاجرین کی اس مہم کے دوران مجھ پر یہ انکشاف ہوا کہ جمیرا دختر نامعلوم کی ولدیت میں میرے خاوند کا نام غیر قانونی اور غیر شرعی طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔

چونکہ میں اعظم ہوتی کی قانونی و شرعی بیوہ ہوں اور عدالت نے میرے حق میں اس کی قانونی بیوہ ہونے کی ڈگری جاری کی ہوئی ہے۔ یہی نہیں بلکہ حمیرا خان اپنے حلقہ احباب اور اپنے فیس بک پر اپنے سابقہ خاوند کی بیٹی کو میر ے خاوند اعظم ہوتی کے نام سے متعارف کروا رہی ہے۔ اول تو حمیرا کا نکاح کبھی اعظم ہوتی سے ہوا بھی نہیں اور اگر مان بھی لیا جائے تو بھی اعظم ہوتی 1993 سے ڈاکٹری رپورٹ کے مطابق بچہ پیدا کرنے کے قابل نہ تھا ۔

میڈیکل رپورٹ عدالتی دستاویزات میں شامل ہیں۔ حمیرا نے اپنے تمام عدالتی مقدمات اور خاص طور پر فیملی کیسز میں کبھی بھی اپنا نکاح نامہ پیش نہیں کیا۔ مختلف عدالتی مقدمات میں وہ اپنی شادی کی تاریخ 2 جون 2011 لکھتی رہی ہے جبکہ بچی کی عمر اندازًََاس وقت11 سال ہے۔15 اپریل 2015 میں اعظم ہوتی اپنے پیچھے بہت بڑی جائیداد چھوڑا کر انتقال کر گیا ہے حمیرا نے اپنی بیٹی کانام میرے خاوند کے وارثین میں فراڈ، دھوکہ دہی اور جعل سازی کے ذریعے شامل کرنے کا واحد مقصد اس کی جائیداد ہتھیانے کا ہیں۔

نادرا نے انتہائی غفلت اور لاپرواہی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک بار بھی تکلیف گوارہ نہیں کی کہ کم از کم حمیرا خان کے نکاح کی تاریخ اور بچی کی تاریخ پیدائش کا سرٹیفکیٹ دیکھ کر فارم ب جاری جاتا۔ شمیم کیانی زوجہ اعظم ہوتی نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ حمیرا کے نادرا اور سکول کو ڈیٹا ریکارڈ اور دستاویزات کو درست کیا جائے اور حمیرا خان کو ہمیشہ کیلئے میرے خاوند کانام اپنی بیٹی کی ولدیت میں استعمال نہ کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :