اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل کی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی مذمت

مسئلے کے پرامن حل ، خطے میں امن و استحکام کے لیے پاکستان کی کوششوں کی تعریف مقبوضہ کشمیر میں بے گناہ افراد کی ہلاکت قابل مذمت ہے ، بان کی مون کا نواز شریف کے نام جوابی خط جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کی توقع کا بھی اظہار

ہفتہ 20 اگست 2016 11:08

نیو یارک( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20اگست۔2016ء ) اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے مقبوضہ کشمیر میں بے گناہ افراد کی ہلاکت کی مذمت کرتے ہوئے وہاں مزید تشدد روکنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی یقین دہانی کرادی۔وزیر اعظم نواز شریف کے نام جوابی خط میں بان کی مون نے مسئلہ کشمیر کے پرامن حل اور خطے میں امن و استحکام کے لیے پاکستان کی کوششوں کی تعریف کی۔

انہوں نے پاکستان اور ہندوستان کے درمیان مسئلہ کشمیر سمیت تمام معاملات کے حل کے لیے مذاکرات کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے اس سلسلے میں ایک بار پھر تعاون کی یقین دہانی کرائی۔بان کی مون نے خط کے آخر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کی توقع بھی ظاہر کی۔یاد رہے کہ چند روز قبل وزیر اعظم نواز شریف نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون کو خط لکھ کر ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں فورسز کے مظالم کا نوٹس لینے اور انہیں رکوانے کے لیے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم نے خط میں مطالبہ کیا تھا کہ کشمیریوں کے حق خود ارادیت پر سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق عمل کیا جائے۔واضح رہے کہ وادی کشمیر میں حریت پسند کمانڈر برہان مظفر وانی کی ہلاکت کے بعد 8 جولائی سے جاری احتجاج اور مظاہروں کو کچلنے کے لیے ہندوستانی فوج طاقت کا بے دریغ استعمال کر رہی ہے۔جموں و کشمیر میں گزشتہ 42 روز سے کرفیو نافذ ہے اور ہندوستانی فوج کی جانب سے مظاہرین پر فائرنگ کے نتیجے میں 80 سے زائد کشمیری ہلاک اور 6 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں، جبکہ سیکڑوں افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔

پاکستان کی جانب سے نہتے کشمیریوں کی اخلاقی اور سفارتی مدد جاری ہے اور ہندوستان سے مظالم بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے، لیکن ہندوستان اسے اپنا اندرونی معاملہ قرار دیتے ہوئے مسلسل ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔