منظور وسان نے بزنس کمیونٹی کو بھی خواب دکھا دیا

2017-18میں پاکستان میں بڑی تبدیلیاں آئیں گی، 31 دسمبر سے پہلے کراچی کے مسائل کیسے ختم ہو رہے ہیں سب کو نظر آ جائے گا 2017سندھ اور پاکستان کی تعمیر و ترقی کے حوالے سے منفرد سال ہوگا،صوبائی وزیر صنعت و تجارت

جمعرات 18 اگست 2016 10:39

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18اگست۔2016ء)سندھ کے وزیر صنعت و تجارت سیدمنظور وسان نے بزنس کمیونٹی کو بھی خواب دکھا دیا اور کہا کہ 2017-18میں پاکستان میں بڑی تبدیلیاں آئیں گی، 31 دسمبر سے پہلے کراچی کے مسائل کیسے ختم ہو رہے ہیں سب کو نظر آ جائے گا۔انہوں نے کہا کہ رواں برس کے اختتام تک کراچی میں جاری سڑکوں کی تعمیر اور انفرااسٹرکچر کے تمام منصوبے مکمل ہوجائیں گے، 2017سندھ اور پاکستان کی تعمیر و ترقی کے حوالے سے منفرد سال ہوگا،سائٹ لمیٹڈ میں ہونے والی بے ضابطگیوں پر فوری ایکشن لیا جائے گا، نیشنل ہائی وے کے تمام لنک روڈز بھی رواں سال مکمل کردیے جائیں گے، سندھ ریونیو بورڈ(ایس آر بی) نے گزشتہ مالی سال میں 61ارب روپے جمع کیے آئندہ مالی سال کے لیے 74ارب کا ہدف رکھا گیا ہے۔

وہ بدھ کوکورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری(کاٹی) کے دورے کے موقع پر ممبران سے خطاب کررہے تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر کاٹی کے صدر زاہد سعید،ٹڈاپ کے چیف ایگزیکٹوایس ایم منیر،زبیرچھایا،گلزار فیروزاورمسعودنقی نے بھی خطاب کیا جبکہ ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر ذوالفقار شیخ،سابق نائب صدور زبیرطفیل اورشکیل ڈھینگڑا بھی موجود تھے۔منظور وسان نے کہا کہسندھ قدرتی وسائل سے مالامال ہے سندھ میں گیس اور تیل کے وسیع ذخائر موجود ہیں، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سندھ کی حالت بدلنے کے عزم کے ساتھ آئے ہیں، صنعتوں کی ترقی ہماری پہلی ترجیح ہے، کراچی، حیدرآباد، خیر پور اور لاڑکانہ میں نئے صنعتی زونز کی تعمیروترقی کے لیے 2.8ارب روپے کے فنڈز مختص کیے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کی تکمیل تک اگر صنعتوں کی تعداد نہ بڑھائی گئی تو اس کے ثمرات حاصل نہیں ہوسکیں گے اسی لیے سی پیک کے تناظر میں صنعتی زونز کے قیام کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔ صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ اب وعدے کم اور کام زیادہ ہوگا۔انکا کہنا تھا کہ وقت کی پابندی سندھ حکومت میں مثبت تبدیلی کی عکاسی کرتا ہے، صنتکاروں کو تجویز دی کہ وہ اپنی صنعتوں کے سامنے درخت لگائیں اس سے خوبصورتی کے ساتھ فیکڑی کا ریٹ بھی بڑھے گا۔

اس موقع پر کاٹی کے سرپرست اعلیٰ اور چیف ایگزیکٹیو ٹی ڈی اے پی ایس ایم منیر نے کہا کہ سندھ حکومت میں آنے والی تبدیلی کا خیر مقدم کرتے ہیں، توقع ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور ان کی ٹیم مسائل کے حل لیے تمام تر توانائیاں بروئے کار لائیں گے۔ انھوں نے صوبائی وزیر صنعت کو آگاہ کیا کہ سائٹ لمیٹڈ کے ختم ہونے سے متعلق اطلاعات مل رہی ہیں، اعلیٰ افسران غائب ہوگئے ہیں۔

ایس ایم منیر نے اس موقع پر سائٹ میں پلاٹوں کی الاٹمنٹ اور فروخت سے متعلق ہونے والی بے ضابطگیوں اور کرپشن سے متعلق تشویش سے آگاہ کیا۔ منظور وسان نے یقین دہائی کروائی کہ سائٹ میں ہونے والی کرپشن اور بے ضابطگیوں کی شفاف تحقیقات ہوں گی۔ قبل ازیں کاٹی کے صدر زاہد سعید نے صوبائی وزیر کو کاٹی آنے پر خوش آمدید کہا اور اسقبالیہ خطاب میں کہا کہ پاکستانی کی مجموعی برآمدات میں سندھ کی صنعتوں کا حصہ تقریباً 60فی صد ہے جب کہ قومی خزانے میں سندھ اور بالخصوص کراچی سے جمع ہونے والے ریونیو کا تناسب بھی اتنا ہی ہے، اس کے باوجود صنعتیں مسائل کا شکار ہیں۔

انھوں نے کہا کہ انفرااسٹرکچر تباہ حالی کا شکار ہے، پانچ سال قبل صنعتی علاقوں کی ڈویلپمنٹ کے لیے صوبائی حکومت کی جانب سے بنائی گئی فنڈز جاری کیے گئے تھے، یہ فنڈز دوبارہ جاری کیے جائیں، پانی سے متعلق شدید مسائل کا سامنا ہے، کے فور منصوبے کو ایف ڈبلیو او کے سپرد کرنے کا خیر مقدم کرتے ہیں، لیکن شہر میں پانی کی تقسیم سے متعلق صنتعی ضروریات پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے بورڈ کا قیام تو عمل میں لایا گیا لیکن اس حوالے سے نہ تو شکایات کا ازالہ ہوسکا ہے اور نہ ہی یہ ادارہ فعال ہوسکا اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ فیکٹری ایکٹ میں ترامیم پر صنعتی برادری کو تشویش ہیں، صنعت کاروں کی مشاورت کے بغیر قانون سازی کی گئی ہے، ہمارے تحفظات دور ہونے چاہییں،امیدکرتے ہیں کہ سندھ حکومت میں آنے والی تبدیلی کے بعد صنعتوں کے مسائل حل کیے جائیں گے۔

اس موقعے پر صوبائی وزیر صنعت منظور وسان نے یقین دہانی کروائی کے صنعتوں کے انفرااسٹرکچر کے مسائل حل کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے، پانی کی شکایت کا ازالہ جلد ہو جائے گا، کے فور کے منصوبہ دوسال کے اندر مکمل ہوجائے گا اور پانی کی تقسیم سے متعلق صنعتوں کے مسائل بھی دور کیے جائیں گے۔ کاٹی کی قائمہ کمیٹی برائے سرمایہ کاری و صنعتی سرگرمی سید فرخ مظہر نے کہا کہ سندھ میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے صوبائی حکومت کو بزنس کمیونٹی کے ساتھ مل کر حکمت عملی وضع کرنے کی ضرورت ہے ۔