کوہاٹ ، قومی پرچم کی بے حرمتی اور پاک فوج کیخلاف توہین آمیز زبان درازی پر تین افغان باشندے گرفتار

بدھ 17 اگست 2016 10:31

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17اگست۔2016ء)کوہاٹ میں قومی پرچم کی بے حرمتی اور پاک فوج کے خلاف توہین آمیز ذبان درازی کرنے پر تین افغان باشندوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔زیر حراست افراد کے خلاف تھانہ جنگل خیل میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ایف آئی آر میں دہشتگردی اور مملکت کے خلاف اشتعال پھیلانے کے علاوہ ایمیگریشن قانون کے دفعات بھی شامل کئے گئے ہیں۔

ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کوہاٹ محمد صہیب اشرف کے دفتر سے جاری ہونے والی معلومات کے مطابق 9اگست کو کوہاٹ کے علاقہ گھمکول افغان پناہ گزین کیمپ نمبر 2 میں افغانستان سے تعلق رکھنے والے شر پسندوں نے شارع عام میں لوگوں کے سامنے پاکستان کے قومی پرچم کی بے حرمتی کرتے ہوئے اسے پھاڑ ڈالا اور پاک فوج کے خلاف سنگین ناذیبا اور توہین آمیز ذبان استعمال کیا ۔

(جاری ہے)

واقعہ کی اطلاع جنگل خیل پولیس کو ملی تو مقامی ایس ایچ او نظر عباس نے پولیس نفری کے ہمراہ کاروائی کرتے ہوئے واقعہ میں ملوث شرپسند عناصر کا سراغ لگا لیا اورگزشتہ روز مختلف مقامات پر چھاپہ مار کاروائیوں کے دوران انہیں گرفتار کرکے تھانہ جنگل خیل منتقل کردیا جہاں گرفتار تینوں ملزمان کے خلاف دہشتگردی،ملکی اداروں کے خلاف اشتعال پھیلانے اور ایمیگریشن قوانین کے تحت مقدمہ درج کرلیاگیا۔

پولیس ذرائع کے مطابق پاکستان کے قومی پرچم کو شارع عام میں لوگوں کے سامنے پھاڑکربے حرمتی و توہین کے مرتکب اور پاک فوج کے خلاف سنگین ناذیبا الفاظ استعمال کرنے کے جرم میں گرفتار افغان باشندوں میں بسم اللہ جان ولد سدا جان،سید احمد شاہ ولد میرا جان اور شاکر ولد لعل گل ساکنان گھمکول افغان مہاجر کیمپ نمبر 2شامل ہیں جنہیں مقامی عدالت میں پیش کرنے کے بعد مزید جسمانی ریمانڈ پر تفتیشی ٹیم کے حوالے کردیا گیا ہے۔

پولیس ذرائع کے بقول واقعہ کے بعد جائے وقوعہ سے تفتیش میں اہم ثابت ہونے والے شواہد قبضے میں لئے گئے ہیں جس میں پاکستانی پرچم کے پھٹے ہوئے ٹکڑے شامل ہیں جبکہ تفتیشی ٹیم نے واقعہ کے عینی شاہدین کے بیانات بھی قلمبند کر لئے ہیں۔پولیس کے مطابق گرفتار شرپسند عناصرشارع عام میں لوگوں کے سامنے قومی پرچم پھاڑ کر سنگین شرانگیز الفاظ استعمال کرکے عوام کوملک پاکستان ، پاک فوج اور ریاستی اداروں کے خلاف بغاوت پر اکساتے رہے اور امن واستحکام میں رخنہ اندازی کے مرتکب ہوئے جبکہ زیر حراست افغان باشندے بغیر سفری و شناختی دستاویزا ت غیر قانونی طور پر ملک میں مقیم تھے جنکے خلاف مناسب قانونی کاروائی عمل میں لائی گئی اور ایف آئی آر میں تعزیرات پاکستان،انسداد دہشتگردی اور فارن ایکٹ کے دفعات شامل کئے گئے ہیں۔