ڈیرہ غازیخان ،دانش سکول کی ٹیچر کا آٹھ سالہ گھریلو ملازمہ پر بدترین تشدد، بچی کے جسم اور پیروں پر تشدد کی وجہ سے نشان پڑ گئے

منگل 16 اگست 2016 10:46

ڈیرہ غازیخان (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16اگست۔2016ء)دانش سکول کی ٹیچر کا آٹھ سالہ گھریلو ملازمہ پر بدترین تشدد، بچی کے جسم اور پیروں پر تشدد کی وجہ سے نشان پڑ گئے دانش سکول پرنسپل کی چشم پوشی، کم سن ملازمہ پر تشدد کرنیوالی ٹیچرز کیخلاف کارروائی کی بجائے سکول میں قائم ڈسپنسری سے علاج کیا جاتارہا، آٹھ سالہ رمشاکے غریب والدین نے بچی کو چار ہزار روپے میں سعدیہ نذیر انگلش ٹیچر دانش سکول کے گھر کام کرنے پر رکھا، بچی سے دودھ گر گیا تو ٹیچر نے بیہمانہ تشدد کرکے بچی کو ادھ موا کر دیا سکول میں علاج کرایا حالت بہتر نہ ہوئی تو بچی کے والدین کو بلاکر بچی انکے حوالے کر دی ۔

تفصیلات کے مطابق تھانہ گدائی کے علاقہ کی رہائشی آٹھ سالہ رمشاء جو چار ماہ قبل دانش سکول کی ٹیچر سعدیہ نذیر کے پاس بطور ملازمہ آئی جسے چند روز قبل معمولی بات پر ٹیچر نے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا اور بچی کے جسم اور پیروں پر تشدد کی وجہ سے نشان پڑ گئے جبکہ حالت بگڑی تو ٹیچر نے شبنم حسیب پرنسپل دانش سکول کو معاملہ سے آگاہ کیا جس پر پرنسپل نے بھی معاملہ کو دبانے کیلئے بچی کا علاج پرائیویٹ وسرکاری ہسپتال سے کرانے کی بجائے دانش سکول کی ڈسپنسری سے کئے جانے کی تجویز دی تاہم بچی کے زخم ٹھیک نہ ہوئے تو ٹیچر مذکور نے بچی کے والد رفیق کو بلوا کر اسے پیسوں کا لالچ دیا اور کہا کہ وہ کسی کو اس بات کے بارے میں نہ بتائے ورنہ اسکے خلاف بھی کارروائی ہو سکتی ہے۔

(جاری ہے)

دانش سکول انتظامیہ معاملہ سے لاعلمی کا اظہار کرتی رہی جبکہ تشدد کا شکار بچی کے والدین نے وزیراعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ کم سن بچی پر تشدد کرنیوالی ظالم سکول ٹیچر کیخلاف مقدمہ درج کرایاجائے۔