تحریک انصاف نے وزیراعظم کے خلاف ریفرنس دائرکردیا

200صفحات پرمشتمل ریفرنس پی ٹی آئی کے اراکین نے سپیکرقومی اسمبلی کے پاس جمع کروایا حکومت کوکسی بھی محاذپربھاگنے نہیں دیں گے ،وزیراعظم کے احتساب پرتمام سیاسی جماعتیں متفق ہیں،شاہ محمود پانامہ پیپرزمیں نام کسی پاکستان کی سیاسی جماعت نے نہیں ڈالاہے بلکہ صحافت کے بین الاقوامی ادارے کی تحقیقات کے بعدسامنے آیاہے آئندہ حکومت کے خلاف ایک جماعت نہیں بلکہ 20جماعتیں سڑکوں پرہوں گی،میڈیاسے گفتگو

منگل 16 اگست 2016 10:58

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16اگست۔2016ء)پاکستان تحریک انصاف نے وزیراعظم پاکستان کے خلاف 200صفحات پرمشتمل ریفرنس دائرکردیاہے ،پی ٹی آئی کے اراکین نے قومی اسمبلی اجلاس میں وقفہ کے دوران سپیکرقومی اسمبلی سردارایازصادق کووزیراعظم کے خلاف ریفرنس جمع کروایا۔تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمودقریشی کا کہنا ہے کہ حکومت کوکسی بھی محاذپربھاگنے نہیں دیں گے ،وزیراعظم کے احتساب پرتمام سیاسی جماعتیں متفق ہیں ،پانامہ پیپرزمیں نام کسی پاکستان کی سیاسی جماعت نے نہیں ڈالاہے بلکہ صحافت کے بین الاقوامی ادارے کی تحقیقات کے بعدسامنے آیاہے ۔

ان خیالات کااظہارانہوں نے پارلیمنٹ ہاوٴس کے گیٹ پرمیڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ ریفرنس پارلیمانی پارٹی کے سامنے رکھاگیاتھااورپارلیمانی پارٹی کی منظوری کے بعدریفرنس سپیکرہاوٴس میں دائرکیا،ہم نے اپناکام کردیاہے اوراب سپیکرکے پاس 30دن ہیں کہ وہ اس پرکیافیصلہ دیتے ہیں ،سپیکرقومی اسمبلی ایک شفاف شخص ہیں اورامیدکی جاتی ہے کہ سپیکرقومی اسمبلی تمام آئینی شقوں کاجائزہ لیکرفیصلہ سنائیں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نے آن فلورٹیکس کے جوگوشوارے جمع کروائے ہیں ان میں سے 92فیصدتوسیلزٹیکس ہیں جوکہ ہرغریب امیرشخص سے کتناہے اورانہوں نے دیگرٹیکسوں کی کوئی بھی تفصیل جمع نہیں کروائی ۔آرٹیکل 63کی خلاف ورزی ہوچکی ہے اوراپوزیشن جماعتوں نے ریفرنس میں بھی یہ ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ منی لانڈرنگ کی گئی اورٹیکس چوری بھی ہواہے اورچوری کے تمام ثبوت ریفرنس کے ساتھ لف کردیئے ہیں ،پانامہ پیپرزمیں نام آنے کے بعدنیب اورایف آئی اے کی یہ ذمہ داری تھی کہ وہ تحقیقات کرتیں اورجوبھی شخص کرپشن میں ملوث پایاجاتااس کے خلاف ایکشن لیاجاتا،حکومت کے ساتھ ہونے والے تمام اجلاسوں میں کوشش تھی کہ تمام مسائل خوش اسلوبی سے حل ہوجائیں لیکن حکومت نے کوئی لچک نہیں دکھائی ،شاہ محمودقریشی نے کہاکہ اگرکوئی بھی جماعت انفرادی طورپراپناریفرنس دائرکرناچاہتی ہے تواس میں کوئی رکاوٹ نہیں ،حکومت کوکسی صورت معاف نہیں کیاجاسکتا،صحافیوں کے سوال کے جواب میں شاہ محمودقریشی نے کہاکہ دھرنے کے وقت بھی تمام سیاسی جماعتوں نے ہمارے موٴقف کی تائیدکی تھی اورآج بھی کررہے ہیں ،اورملک کی تقریباًبیس جماعتیں متحدہیں جوکہ احتساب چاہتی ہیں اورآئندہ حکومت کے خلاف ایک جماعت نہیں بلکہ 20جماعتیں سڑکوں پرہوں گی