مسلمان خاتون ائیرہوسٹس جس نے اپنا ایمان بچانے کیلئے نوکری کو لات ماردی، ’حکم‘ نہ ماننے پر نوکری سے نکال دیا گیا

جمعہ 12 اگست 2016 10:49

نیویارک( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12اگست۔2016ء )مغرب انسانی حقوق اور مساوات کا درس ساری دنیا کو دیتا ہے لیکن جب بھی اسلام اور مسلمانوں کی بات ہو تویہ کھلم کھلا شیطان کا روپ دھار لیتا ہے۔ امریکی ائیرلائن ایکسپریس جیٹ نے ایک مسلمان ائیرہوسٹس کو حکم جاری کر دیا کہ وہ یا تو مسافروں کو شراب پیش کرے یا نوکری چھوڑ دے، مگر آفرین ہے اس نیک سیرت خاتون پر کہ جس نے شیطانی حکم ماننے کی بجائے دلکش نوکری کو لات مار دی۔

نیشنل پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق شارلی سٹینلے نامی ائیرہوسٹس نے نہ صرف غیر اخلاقی حکم ماننے سے انکار کر دیا بلکہ امتیازی سلوک کا نشانہ بنائے جانے پر ائیرلائن کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز بھی کردیا ہے۔ تعصب کا نشانہ بننے والی ائیرہوسٹس نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ ائیرلائن نے اس کے مذہبی حقوق کی خلاف ورزی کی ہے اور اسے بلاجواز ملازمت سے برخاست کیا ہے۔

(جاری ہے)

دوران پرواز نوجوان لڑکی سے مسافر نے ایک سوال ایسا پوچھ لیا کہ زندگی ہی بدل گئی اور پھر جہاز کے اندر ایسے مناظر جو آپ نے زندگی میں کبھی کسی جہاز میں نہ دیکھے ہوں گی دوسری جانب ائیرلائن نے ڈھٹائی کی اتنہا کرتے ہوئے یہ بیان جاری کر دیا ہے کہ ملازمین کے حقوق کا تحفظ، مساوی مواقع کی فراہمی اور غیر امتیازی برتاؤ اس کی پالیسی کے بنیادی ستون ہیں۔جب ائیرہوسٹس کے ساتھ کئے گئے سلوک کے بار میں سوال کیا گیا تو یہ کہہ کر بات گول کردی کہ ائیرلائن انفرادی معاملات پر تبصرہ نہیں کرتی۔