کوہاٹ،آئل ریفائنری کے قیام کیلئے مختلف مقامات پردھرنے

آل پارٹیزاورسماجی تنظیموں کے دھرنے تاجران کے انکارکے باوجودکامیاب،ٹائرجلاکرانڈس ہائی وے کوبندکردیا،تحریک انصاف کے قافلوں کوپشاورجانے میں دشواری کاسامنا

پیر 8 اگست 2016 10:32

کوہاٹ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8اگست۔2016ء) آئل ریفائنری کے قیام کے لیے کوہاٹ کے مختلف مقامات پر آل پارٹیز اور سماجی تنظیموں نے دھرنے دئیے تاجران کے انکار کے باوجود دھرنے کامیاب رہے انڈس ہائی وے پر ٹائر جلا کر ہائی وے کو بند کر دیا گیا دھرنوں کی وجہ سے تحریک انصاف کے قافلوں کو پشاور جانے میں کافی دشواری کا سامنا کرنا پڑا پی ٹی آئی نے سڑکوں پر دھرنے دینے والوں کو سازش قرار دیا جبکہ آئل ریفائنری کے لیے دھرنے دینے والوں نے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی اپنی کم تعداد کو چھپانے کے لیے ہم الزام ؛گا رہی ہے مسلم لیگ ن ،پیپلز پارٹی ،جمیعت علماء اسلام سمیت سماجی تنظیموں نے آئل ریفائنری کے حوالے سے صبح سے دن دو بجے تک دھرنے دیے تحصیل ناظم کوہاٹ ملک تیمورکوہاٹ قومی تحریک کے چیئرمین امیر خان آفریدی پیپلز پارٹی کے رہنماء سید مہتاب الحسن اور سول سوسائٹی نے گلشن آباد چوک پر جبکہ مسلم لیگ ن کے رہنماء سابق وفاقی وزیر عباس آفریدی اور جمیعت علماء اسلام کے جنرل سیکرٹری حاجی عبدالجمیل پراچہ ضلع ناظم مولانا نیاز محمد اور دیگر نے کارکنوں کے ہمراہ انڈس ہائی وے پر دھرنا دیا احتجاج کی قیادت مسلم لیگ ن کے رہنماء سابق وفاقی وزیر اور سینیٹر عباس آفریدی کر رہے ہیں احتجاج کے باعث ڈیرہ اسماعیل خان،ٹانک،لکی مروت، بنوں،کرک اور کوہاٹ سے آنے والے پی ٹی آئی کے قافلوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا بعض مقامات پر تصادم کا خطرہ بھی پیش آیا تاہم پولیس نے حالات کو کنٹرول کیا پی ٹی آئی کے ایم پی اے ضیاء اللہ بنگش اور گل صاحب خان کا کہنا تھا کہ یہ سازش ن لیگ نے جان بوجھ کر رچائی وہ احتجاج کا دوسرا دن بھی رکھ سکتے تھے تاہم عباس آفریدی نے احتساب ریلی ناکام بنانے کے لیے سات اگست کا دن مختص کیا دوسری جانب سابق وفاقی وزیر عباس آفریدی اور عبدالجمیل پراچہ نے کہا کہ ہم نے پی ٹی آئی کے لیے کوئی راستے بند نہیں کیے وہ اپنی انتہائی کم تعداد کو چھپانے کے لیے قومی جرگہ کے احتجاج کو غلط رنگ دے رہے ہیں حقیقت میں پورے جنوبی اضلاع سے ایک ہزار کارکنان بھی بمشکل پشاور گئے ہیں ان کا کہنا تھا کہ ہم کوہاٹ کے عوام کے حق کے لیے روڈ پر نکلے ہیں اور ہمارا یہ احتجاج پہلے سے طے شدہ تھا

متعلقہ عنوان :