میتھیو بیرٹ کی پاکستان داخلے کی ابتدائی رپورٹ وزیرِداخلہ کو پیش

رپورٹ میں واقعے کی ذمہ داری ہوسٹن میں تعینات پاکستانی ویزہ افسر اور امیگریشن کاوٴنٹر پر موجود ایف آئی اے کے اہلکار پر عائد گرفتار امریکی شہری کو جاسوس کہنا اور واقعے کو ریمنڈ ڈیوس کے قصے سے جوڑنا کسی طور مناسب نہیں،ترجمان وزارت داخلہ

پیر 8 اگست 2016 10:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8اگست۔2016ء)امریکی شہری میتھیو بیرٹ کو بلیک لسٹ ہونے کے باوجود پاکستانی ویزے کے اجرائاور امیگریشن حکام کی جانب سے اسے داخلے کی اجازت دینے کی ابتدائی رپورٹ وزیرِداخلہ کو پیش کر دی گئی ہے۔رپورٹ وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کی زیرصدارت ہونے والے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں پیش کی گئی۔ اجلاس امیگریشن اور غیر ملکیوں کو ویزے کے اجراء کے حوالے سے معاملات کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں وزارتِ داخلہ، ایف آئی اے اور پولیس کے اعلیٰ افسران کی شرکت کی۔اجلاس میں خاص طور پر ایک امریکی شخص میتھیو بیرٹ کے بلیک لسٹ پر ہونے کے باوجود پاکستانی ویزہ حاصل کرلینے کے معاملے پر غور کیا گیا۔ ترجمان وزارتِ داخلہ کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ گرفتار امریکی شہری میتھیو بیرٹ کو جاسوس کہنا نامناسب اور قبل از وقت ہے، مذکورہ شخص کو2011میں جن وجوہات کی بنا پر بلیک لسٹ کیا گیا تھا ان میں جاسوسی کی کوئی شک شامل نہیں تھی۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ میتھیو بیرٹ کے واقعے کو ریمنڈ ڈیوس کے قصے سے جوڑنا کسی طور پر بھی مناسب نہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ کو پیش کی گئی رپورٹ میں ابتدائی طور پر اس واقعے کی ذمہ داری ہوسٹن میں تعینات پاکستانی سفارت خانے کی ویزہ افسر پر عائد کی گئی ہے جس نے ریکارڈ دیکھے بغیر 24گھنٹوں میں بلیک لسٹ پر موجود امریکی شہری کو ویزہ جاری کر دیا۔

واقعے کی دوسری ذمہ داری امیگریشن کاوٴنٹر پر موجود ایف آئی اے کے اس اہلکار پر عائدکی گئی ہے جس نے غفلت کا مظاہرہ کرتے ہوئے میتھیو بیرٹ کو اسلام آباد داخل ہونے کی اجازت دی،میتھیو بیرٹ کی نشاندہی کرنے والے آئی بی ایم ایس سسٹم انچارج فہد قیوم کے لئے وزیرِداخلہ کی طرف سے ایک لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کیا گیا۔ سسٹم انچارج کی نشاندہی کی بدولت میتھیو بیرٹ کی گرفتاری ممکن ہوئی۔

وزیرِداخلہ نے ایف ائی اے کو امیگریشن کے سلسلے میں نئی پالیسی فریم ورک بنانے کی ہدایت تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات کی مکمل طور پر روک تھام کی جا سکے۔ اجلاس میں اس بات پربھی غورکیا گیا کہ آئندہ پاکستانی سفارت خانوں سے کسی غیر ملکی کو ویزے کا اجراء وزارتِ داخلہ کی منظوری کے بغیر نہ کیا جائے۔ وزیرِداخلہ نے ہدایت کی کہ بلیک لسٹ اور امیگریشن کے نظام کواپ ڈیٹ کیا جائے