ا فغانستان میں یرغمال پاکستانیوں میں کسی کا تعلق آرمی چیف سے نہیں، آئی ایس پی آر

افغان صدر نے پاکستانی ہیلی کاپٹر کی ہنگامی لینڈنگ کے واقعے کی تحقیقات کیلئے کمیٹی قائم کردی

اتوار 7 اگست 2016 12:06

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7اگست۔2016ء)پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ افغانستان میں یرغمال پاکستانیوں میں کسی کا تعلق آرمی چیف سے نہیں،اس حوالے سے چلنے والی خبریں بے بنیاد ہیں۔آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں گرنے والے ہیلی کاپٹر کے عملے سے متعلق افواہیں پھیلائی جارہی ہیں،یرغمال بنائے گئے عملے میں سے کسی بھی شخص کا آرمی چیف سے کوئی تعلق نہیں ہے،اس حوالے سے چلنے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔

آئی ایس پی آر کے مطابق یرغمالیوں کی زندگی بہت ہی قیمتی ہے ان کی رہائی کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جارہے ہیں اور ہماری کوشش ہے کہ عملے کی جلد از جلد واپسی ہو۔ادھرافغان صدر ڈاکٹر اشرف غنی نے صوبہ لوگر میں پاکستانی ہیلی کاپٹر کی ہنگامی لینڈنگ کے واقعے کی تحقیقات کیلئے کمیٹی قائم کردی۔

(جاری ہے)

افغان میڈیا کے مطابق صدر اشرف غنی کی زیر صدارت اہم سیکیورٹی اجلاس ہوا جس میں پاکستانی ہیلی کاپٹر کی لوگر میں ہنگامی لینڈنگ کے بعد کی صورتحال پر غور کیا گیا ۔

اجلاس میں واقعے کی تحقیقات کے لئے کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ، کمیٹی ہیلی کاپٹر کی ایمرجنسی لینڈنگ کی وجوہا ت کا تعین کرے گی۔ افغان صدارتی ترجمان کا کہنا ہے کہ کمیٹی جائزہ لے گی کہ کیا یہ وہی ہیلی کاپٹر تھا جس کی اجازت لی گئی ، تحقیقات کے بعد افغانستان سفارتی اقدامات کرنے کا حق رکھتا ہے ۔ پاکستان نے ایم آئی 17 کے لئے فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت لی تھی ، ہیلی کاپٹر نے مرمت کے لئے ازبکستان میں روسی بیس پر جانا تھا ۔

متعلقہ عنوان :