نواز شریف درباریوں کے ذریعے قوم میں اخلاقیات ختم کر رہا ہے، عمران خان

63 سال کی عمراور سخت گرمی میں کنٹینر پر چڑھنے کا شوق نہیں ،عوام کو متحریک نہیں کریں گے تو حکمران کرپشن چھپانے کے لئے معاملہ پش پشت ڈال دیں گے پانامہ لیکس پر نواز شریف کے بچوں اور وزراء کے بیانات میں واضح تضاد ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ جھوٹ بول رہے ہیں، انصاف پروفیشلنز فورم سے خطاب

جمعہ 5 اگست 2016 10:29

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5اگست۔2016ء )چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف سب سے بڑا ظلم کر رہا ہے کہ اپنے درباریوں کے ذریعے قوم میں اخلاقیات ختم کر رہا ہے۔پاکستان جہاں کھڑا ہے اور جس تباہی کی جانب سے لے جایا جارہا ہے ہمیں اسے بدلنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں پروفیشنلزکو متحریک کرنے کی ضرورت ہے۔ ان لوگوں کو شرم کرنا چاہے کہ ملک لوٹا جارہا ہے اور وہ کچھ نہیں کررہے۔

63 سال کی عمراور اس سخت گرمی میں کنٹینر پر چڑھنے کا شوق نہیں اگر ہم یہ تحریک نہیں چلائیں گے اور عوام کو متحریک نہیں کریں گے تو یہ حکمران اپنی کرپشن کو چپھانے کی خاطر آہستہ آہستہ اس معاملہ کو پش پشت ڈال دیں گے تاکہ لوگ اسے یاد بھی نہ کریں اور پھر اپنی کرپشن اور لوٹ مار شروع کردیں گے۔

(جاری ہے)

اسلام آباد کے ایک مقامی ہوٹل میں انصاف پروفیشلنز فورم سے خطاب کرتے ہوئے چئیرمین پاکستان تحریک انصاف نے کہا کہ کرپٹ حکمرانوں کے خلاف تحریک احتساب وزیر اعظم بننے کے لئے نہیں۔

کرپشن نے پورے ملک کی جڑیں کھوکھلی کردی ہیں۔ ہمارا مقصد اداروں کو کرپشن کے خلاف فعال بنانا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں معلوم ہے کہ نوازشریف نے کسی صورت اپوزیشن کے ٹی آوآرز تسلیم نہیں کرتے کیونکہ انھیں ڈر ہے کہ انکی چوری پکڑی جانی ہے۔ انھوں نے پانامہ لیکس کا ذکر کرتے ہوئے کہا نواز شریف کے بچوں اور انکے وزراء کے بیانات میں واضح تضاد ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ جھوٹ بول رہے ہیں۔

چوہدری نثار نے سچ کہا تھا کہ انکے پاس بیرون ملک جائیدادیں ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ آئی سی آئی جے نے ہر چیزواضح کردی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ بے قصور شخص کو اپنے احتساب سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہوتی مگر یہ نہ وضاحت کرتے ہیں اور نہ ٹی آوآرز پر اتقاق کرتے ہیں۔ میرا نام پانامہ لیکس میں نہیں اور نہ ہی میں نے کوئی غلط کام کیا ہے مگرپھر بھی ہم خود کو سب کے ساتھ احتساب کے لئے پیش کرتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ دنیا بھر میں جن کے نام آئے انہوں نے یا تو وضاحت دی یا استعفے دیئے،یہ لوگ نہ وضاحت دیتے ہیں نہ استعفی۔ میاں صاحب نے پارلیمنٹ میں کہانی سنائی، جھوٹ بولتے گئے اور مزید پھنس گئے۔ انھوں نے ذور دیتے ہوئے کہا کہ کوئی چیز ثابت کرنے کی ضرورت نہیں ہے یہ تو رنگے ہاتھوں پکڑے گئے ہیں اور ہر چیز سامنے ہے۔ انھوں نے معیشت کی بات کرتے ہوئے کہا کہ اس حکومت نے ایک سال میں تین ہزار ارب کا قرضہ لیا ہیجبکہ ان قرضوں سے عام آدمی کے بنیادی حقوق کی فراہمی پر پیسہ خرچ نہیں کیا جاتا،اس قرضے سے میگا پراجیکٹس بنا کر بڑا حصہ باہر نکال لیتے ہیں۔

عمران خان مزید کہا کہ میٹرو بس کا جب بھی آڈٹ ہوگا تب معلوم ہوگا کہ کتنی مہنگی بنی ہے،پشاور فلائی اوور کی لاگت تراسی کروڑ آئی جبکہ لاہور فلائی اوور دو سو بیس ارب روپے میں بنائی گئی۔سارے خیبرپختونخوا کا ترقیاتی بجٹ ایک سو تیرہ ارب ہے، اورنج ٹرین کی لاگت دو سو ارب روپے ہے۔پاکستانی قومی ہر طرف سے لوٹی جا رہی ہے۔شوکت خانم اسپتال کی ایک مشین چار ملین ڈالر کی آئی، پنجاب کے سرکاری اسپتال کی وہی مشین چھ ملین ڈالر میں خریدی گئی۔

اوپر بیٹھے ایک شخص نے ایک مشین سے دو ملین ڈالرز بنا لیے،تعلیم کو چھوڑیں جہاں سے اورنج ٹرین گزر رہی ہے وہاں نیچے لوگوں کو صاف پانی میسر نہیں،پاکستان میں آج تک کوئی طاقتور پکڑا گیا ہے؟ نیب نے آج تک کسی بڑے مگرمچھ کو پکڑا ہے؟نیب کی وجہ سے کرپشن بڑھ رہی ہے اسکو بند کریں تھوڑی کرپشن کم ہو جائیگی۔لیڈر خود سے احتساب شروع کرتا تبھی ملک کو ٹھیک کر سکتا ہے۔

حکومت کا کام ہے جرم ختم کرنا اور قانونی کی حکمرانی قائم کرنا ہے،اگر میں یا اپوزیشن کرپٹ ہے تو حکومت کارروائی کرے۔وزیر اعظم اور وزراء بلیک میل کرتے ہیں کہ اگر ہمارے خلاف بولے تو ہم بھی تمہارے خلاف بولیں گے،نواز شریف سب سے بڑا ظلم کر رہا ہے کہ اپنے درباریوں کے ذریعے قوم میں اخلاقیات ختم کر رہا ہے۔عمران خان کی شوکت خانم نے کرپشن کی ہے تو پانامہ لیکس سے پہلے انکو یہ نہیں معلوم تھا،پنجاب میں ایک چھوٹو گینگ تھا یہاں مریم نواز کے نیچے ایک موٹو گینگ ہے جن کا کام بے شرمی سے جھوٹ بولنا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ اپنی تحریک میں جماعت اسلامی کو دعوت دے چکا ہوں ، ساری جماعتوں کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ تحریک احتساب میں شریک ہوں اور ن لیگ کیلوگوں کو بھی دعوت دیتا ہوں کہ اپنے بچوں کے مستقبل کے کیے ہمارے ساتھ نکلیں۔ پارلیمنٹ میں حکومت کو ایک موقع دیں گے اگرچہ ہمیں معلوم ہے ٹی او آرز انہوں نے نہیں ماننیآزادی کنٹینر پھر سے نکل رہا ہے اور اب یہ رکے گا نہیں۔

تقریب میں ڈاکٹر یاسمین راشد نے پی ٹی آئی کے تمام پروفیشنلزکا فورم کے اجلاس میں آمد پر شکریہ ادا کیا جبکہ عندلیب عباس نے پانامہ لیکس پر تفصیلی روشنی ڈالی جبکہ شرکا کو ایک ڈاکومنٹری بھی دیکھائی گئی۔ فورم کی تقریب میں پارٹی کے سنئیر رہنماوں، اراکین قومی اسمبلی، سینیٹرز اورکارکنوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔