نواز شریف صدر،سردار مہتاب کو وزیراعظم بنانے کی تجویز

دھرنوں اور احتجاج سے پیدا ہونے والی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے حکومت نے پلان بی تشکیل دیدیا پانامہ لیکس پر احتجاج طول پکڑ گیا تو پھر مسلم لیگ ن کے اندر ایک گروپ اور جنم لے سکتا ہے،ذرائع

جمعہ 5 اگست 2016 10:25

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5اگست۔2016ء ) پانامہ لیکس ایشو پر پاکستان تحریک انصاف اور علامہ طاہر القادری کے دھرنوں و احتجاج سے پیدا ہونے والی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے حکومت نے پلان بی تشکیل دیدیا ہے ۔ وزیراعظم نواز شریف عہدہ صدارت اور سابق گورنر کے پی کے سردار مہتاب کووزیراعظم کے لئے تجویز کرلئے گئے ہیں ۔

(جاری ہے)

ذرائع نے وثوق سے بتایا ہے کہ حکومت اپنے اندر سے پیدا ہونے والی دراڑوں سے خوف زدہ ہے اور خدشہ کیا جارہا ہے کہ پانامہ لیکس پر اگر احتجاج طول پکڑ گیا تو پھر پاکستان مسلم لیگ کے اندر ایک گروپ اور جنم لے سکتا ہے اور وہ حکومت گرانے کیلئے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے وزیراعظم میاں نواز شریف کو قریبی حلقہ نے تجویز دی ہے کہ پی ٹی آئی اور پی اے ٹی کے احتجاج میں اگر صورتحال پیچیدگی کی جانب بڑھتی ہے تو پھر فوری طور پر ان ہاؤس تبدیلی ناگزیر ہوجائیگی تاہم اس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت کو ا عتماد میں لیا جائے کہ وہ جمہوریت کو پروان چڑھانے میں ایک بار پھر حکومت کا ساتھ دے اگر انہوں نے انکار کردیا تو پھر ملک کے نئے وزیراعظم کے لئے سابق گورنر سردار مہتاب کا نام زیر غور لایا گیا ہے وزیراعظم کی خواہش ہے کہ وزیراعظم چھوٹے صوبہ سے بنا کر احساس محرومی ختم کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان تحریک انصاف کی پروان چڑھتی تحریک کو بھی کمزور کیا جائے ۔