شام ، چند دنوں میں باغیوں نے ایک اور روسی ہیلی کاپٹر مار گرایا

روسی ہیلی کاپٹر گرنے کے کچھ ہی دیر بعد ”سرقیب“ کے اس علاقے میں زہریلی گیس کے کنٹینر فضاء سے گرا دیئے گئے،متعدد شہری متاثر شہریوں پر کلورین و دیگر کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی ذمہ دار شامی حکومت ہے، مغرب کا الزام

جمعرات 4 اگست 2016 10:43

دمشق( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4اگست۔2016ء ) شام میں شدت پسندوں نے ایک روسی فوجی ہیلی کاپٹر مار گرایا مگر اس کے تھوڑی دیر بعد ہی علاقے میں ایک ایسا کام ہو گیا کہ پوری دنیا تشویش میں مبتلا ہو گئی۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق روسی ہیلی کاپٹر گرنے کے کچھ ہی دیر بعد ”سرقیب“ کے اس علاقے میں زہریلی گیس کے کنٹینر فضاء سے گرا دیئے گئے جس سے 33عام شہری متاثر ہوئے۔

متاثرین میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔شام میں کام کرنے والے ریسکیو گروپ”سیریا سول ڈیفنس“ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ”زہریلی گیس کے کنٹینر گرائے جانے کے بعد علاقے میں شہریوں کو سانس لینے میں شدید دشواری پیش آنے لگی اور انہیں فوری طور پر آکسیجن ماسک مہیاکرنے پڑے۔“وہ ملک جس کے فوجیوں نے چین میں گھس کر چوریاں شروع کردیں، چینی فوج کے ساتھ خوفناک مقابلہ، کونسا ملک ہے؟ انتہائی حیران کن خبر آگئیرپورٹ کے مطابق سیریا سول ڈیفنس کے ورکرز کا کہنا تھا کہ ”حتمی طور پر تو کچھ نہیں کہا جا سکتا ہے اس علاقے میں کون سی گیس پھینکی گئی تاہم ہمارے خیال میں یہ کلورین تھی۔

(جاری ہے)

اس زہریلی گیس کے کئی کنٹینر زمین پر پھینکے گئے۔“ مغربی طاقتوں کا کہنا ہے کہ ”شہریوں پر کلورین و دیگر کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی ذمہ دار شامی حکومت ہے۔“ جبکہ شامی حکومت اور روس باغی جنگوؤں کو اس کا ذمہ دار قرار دیتے ہیں۔اقوام متحدہ نے ایک قرارداد کے ذریعے شام میں زہریلی گیسوں اور کیمیکل ہتھیاروں کے استعمال کے ذمہ داروں کے تعین کے لیے 12ماہ کی ڈیڈلائن دی تھی جو اگلے ہفتے ختم ہونے جا رہی ہے تاہم اب تک ذمہ داران کا پتا نہیں چلایا جا سکا۔

متعلقہ عنوان :