ہیگ عالمی عدالت کی طرف سے بحرجنوبی چین کے معاملے پر چین کے خلاف فیصلہ آنے کے بعد صورتحال انتہائی سنگین ہو گئی

’شہری ایک بڑی جنگ کے لیے تیار رہیں ،ہمیں اپنی سلامتی کو درپیش خطرات سے نمٹنے اپنی خودمختاری کے تحفظ کے لیے سمندروں میں بڑی جنگ لڑنی پڑ سکتی ہے، چینی وزیر دفاع

جمعرات 4 اگست 2016 10:43

بیجنگ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4اگست۔2016ء ) ہیگ کی عالمی عدالت کی طرف سے بحرجنوبی چین کے معاملے پر چین کے خلاف فیصلہ آنے کے بعد صورتحال انتہائی سنگین ہو چکی ہے اور اس کی شدت میں بتدریج اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ اب چینی حکومت نے ایک ایسا اعلان کر دیا ہے کہ تمام مخالف ممالک کے ہوش اڑا دیئے ہیں۔ چین حکومت نے اپنے عوام سے کہا ہے کہ ”شہری ایک بڑی جنگ کے لیے تیار رہیں جو کسی بھی وقت ہمیں لڑنی پڑ سکتی ہے۔

چینی خبررساں ادارے کے مطابق چین کے وزیردفاع چنگ وان کوان کا کہنا تھا کہ ”ہمیں اپنی سلامتی کو درپیش خطرات سے نمٹنے اور اپنی خودمختاری کے تحفظ کے لیے سمندروں میں بڑی جنگ لڑنی پڑ سکتی ہے، عوام اس کے لیے تیار رہیں۔“’امریکہ سے پہلے اس ملک پر حملہ کرکے اسے تباہ کردو‘ چینی میڈیا نے اپنی حکومت سے خطرناک مطالبہ کردیارپورٹ کے مطابق چینی وزیردفاع کا مزید کہنا تھا کہ ”ہمیں اپنی قومی سکیورٹی صورتحال کی سنگینی کا ادراک کرنا ہوگا، خاص طور پر ہماری سمندری حدود کی طرف سے ہمیں سنگین خطرہ لاحق ہے۔

(جاری ہے)

فوج، پولیس اور عوام کو ملک کی خودمختاری اور سالمیت کی خاطر جنگ لڑنے کے لیے ہمہ وقت تیار رہنا چاہیے۔“دوسری طرف جاپان نے چین پر علاقائی جارحیت کا الزام عائد کرتے ہوئے اسے وارننگ دے دی ہے۔جاپان کا کہنا تھا کہ ”چین علاقائی جارحیت کرکے اپنے ایشیائی مخالف ملکوں کے ساتھ تصادم کی راہ ہموار کر رہا ہے۔“ جاپان نے دفاعی وائٹ پیپر میں کہا ہے کہ ”چین بحرجنوبی چین کے ان علاقوں میں فوجی تنصیبات قائم کر رہا ہے جس کی ملکیت کے کئی اور ملک بھی دعویدار ہیں۔ چین کے اس روئیے پر عالمی سطح پر تحفظات پائے جارہے ہیں۔“

متعلقہ عنوان :