ٹوکیو کی تاریخ کی پہلی خاتون گورنر کو ’عربی‘پر عبورحاصل

64 سالہ یوریکو کوئی کے نے وزیر اعظم شنزو ایبے کے حمایت یافتہ امیدوار ہیرویا ماسودا کو شکست دے کر ٹوکیو کی پہلی خاتون گورنر بننے کا اعزاز حاصل کیا

منگل 2 اگست 2016 10:55

ٹوکیو( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2اگست۔2016ء ) جاپان کے درالحکومت ٹوکیو کی تاریخ میں پہلی خاتون گورنر تحفظ ماحول کیلئے سرگرم کارکن ہیں اور انہیں عربی زبان پر بھی عبور حاصل ہے۔64 سالہ یوریکو کوئی کے نے وزیر اعظم شنزو ایبے کے حمایت یافتہ امیدوار ہیرویا ماسودا کو شکست دے کر ٹوکیو کی پہلی خاتون گورنر بننے کا اعزاز حاصل کیا۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق یوریکو کو جاپان کی پہلی خاتون وزیر دفاع رہنے کا بھی اعزاز حاصل ہے اور انہوں نے گورنر کے انتخابات میں تقریباً 29 لاکھ ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے حریف ہیرویا ماسودا کو 18 لاکھ ووٹ ملے۔

یوریکو کیلئے بطور گورنر سب سے بڑا چیلنج 2020 کے ٹوکیو اولمپکس کی تیاریوں کو حتمی شکل دینا ہوگا کیوں کہ میزبانی کی تیاریاں تاخیر کا شکار ہیں اور اخراجات بھی بڑھتے جارہے ہیں۔

(جاری ہے)

امریکی میڈیا کے مطابق یوریکو نے قاہرہ یونیورسٹی سے گریجویشن کیا اور وہ روانی کے ساتھ عربی بولنے کی بھی صلاحیت رکھتی ہیں۔سیاست میں آنے سے قبل یوریکو بطور مترجم اور نیوز کاسٹر کے طور پر بھی کام کرچکی ہیں۔

یوریکو کو جاپان کے داخلی اور عالمی امور پر بے لاگ تجزیوں کے حوالے سے بھی شہرت حاصل ہے اور انہیں شمالی کوریا کا سخت ناقد سمجھا جاتا ہے۔یوریکو 2003 سے 2005 کے دوران جاپان کی وزیر ماحولیات بھی رہ چکی ہیں اور انہوں نے اپنی انتخابی مہم کے دوران حامیوں سے اپیل کی تھی کہ وہ سبز کپڑے اور بینڈز پہن کر تحفظ ماحول کیلئے اپنی حمایت کا اظہار کریں۔2005 میں یوریکو نے ایک پروگرام شروع کیا تھا جس کے تحت دفاتر میں کام کرنے والے مرد ملازمین سے کہا گیا تھا کہ وہ گرمیوں میں کوٹ پہننے سے گریز کریں تاکہ ایئرکنڈیشنرز کا استعمال کم ہوسکے۔

متعلقہ عنوان :