گاڑی2ماہ میں فراہم نہ کرنے پر کمپنی کو2فیصد جرمانہ ہوگا

اگر کسی کو آٹو انڈسٹری کے بارے میں شکایت ہو تو ای ڈی بی کی ویب سائٹ پر شکایت کریں

اتوار 31 جولائی 2016 11:11

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔31جولائی۔2016ء ) وفاقی حکومت نے نئی آٹو پالیسی پر عملدر آمد شروع کر دیا ہے، نئی گاڑی 60دن میں فراہم کرنا لازمی ہوگا، آٹوانڈسٹری ہر گاڑی میں 2 ایئر بیگز کی تنصیب یقینی بنانے پر راضی ہوگئی، 3نئے غیر ملکی سرمایہ کار کمپنیوں نے بھی پاکستان میں انڈسٹری لگانے پردلچسپی کا اظہار کر دیا ہے، وزیراعظم نے آٹو انڈسٹری کو نئی آٹو پالیسی کے تحت صارفین کے تحفظ کو یقینی بنانے اور صارفین کی شکایات کے ازالے کے لیے فوری کارروائی کی ہدایت کر دی ہے، نئی آٹو پالیسی میں وفاقی حکومت نے کئی اقدامات کیے ہیں، یکم جولائی سے اس پر عملدر آمد شروع کر دیا گیا ہے۔

اس سلسلے میں انجینئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو طارق چوہدری نے کہا کہ آٹو سیکٹر میں کنزیومر ویلفیئر اور سیفٹی پر مکمل عملدر آمد کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں، پاکستان اقوام متحدہ کا ممبر ہے، اس سلسلے میں ریگولیشن اسٹینڈرڈز کو ملحوظ خاطر رکھا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ آٹو انسٹیٹیوٹ کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے، آٹو انڈسٹری کو اس بات کا پابند کیا جا رہا ہے کہ 2 ماہ کے اندر گاڑی کی فراہمی کو یقینی بنائیں ورنہ صارف کو انڈسٹری کی طرف سے کراچی انٹربینک ریٹ (کائبور) پر 2 فیصد منافع ادا کرنا ہو گا۔ انہوں نے بتایا کہ آٹو پالیسی پر اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے لیا ہے۔

متعلقہ عنوان :