فراڈ کے ذریعے کئی سرکاری افسران کو ایگزیکٹو اپارٹمنٹس کی بوگس الاٹمنٹ میں ملوث پی ایچ اے ایف کے 4 افسران کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے‘ بوگس اور فراڈ کے ذریعے کی گئی تمام الاٹمنٹس کالعدم قرار دی جائیں‘ وزیراعظم محمد نوازشریف

ہفتہ 30 جولائی 2016 10:08

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔30جولائی۔2016ء) وزیراعظم محمد نوازشریف نے حکم دیا ہے کہ فراڈ کے ذریعے کئی سرکاری افسران کو ایگزیکٹو اپارٹمنٹس کی بوگس الاٹمنٹ میں ملوث پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی فاؤنڈیشن کے 4 افسران کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ جمعہ کو وزیراعظم کے دفتر سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق وزیراعظم نے یہ بھی حکم دیا ہے کہ بوگس اور فراڈ کے ذریعے کی گئی تمام الاٹمنٹس کالعدم قرار دی جائیں۔

29 جولائی کو جاری ہونے والے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم محمد نواز شریف نے اس معاملے کی 16 جون 2016ء کو حقائق جاننے کیلئے تحقیقات کا حکم دیا تھا، جس میں کئی سرکاری افسران کو ایگزیکٹو اپارٹمنٹس کی پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی فاؤنڈیشن کی جانب سے فراڈ کے ذریعے بوگس الاٹمنٹ کی گئی تھی باوجود اس کے کہ یہ افسران فاؤنڈیشن کے رکن تھے نہ انہوں نے کسی الاٹمنٹ کیلئے کہا تھا، اس تحقیقاتی رپورٹ کا مکمل جائزہ لینے اور اس رپورٹ کی سفارشات کے مطابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے الاٹمنٹ کا سارے عمل کو فراڈ اور بوگس اور اسے کالعدم قرار دیا ہے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم محمد نواز شریف نے وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کو حکم دیا ہے کہ مستقبل میں وہ اس سلسلے میں اشتہار کے ذریعے اپارٹمنٹس کی تمام تفصیلات، پلاٹوں اور تعمیر شدہ گھروں کی تفصیلات شائع کرے گی، اشتہار میں پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی فاؤنڈیشن کے ممبر افسران کی اہلیت کا معیار مقرر ہوگا۔ وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس سے کہا گیا ہے کہ مستقبل میں پی ایچ اے ایف کے تمام منصوبوں کے یکساں مواقعوں کیلئے جامع بائی لاز اور شفافیت کو یقینی بنائے۔

وزیراعظم نے حکم دیا ہے کہ تحقیقاتی رپورٹ میں جن دو افسران کی نشاندہی کی گئی ہے وہ فراڈ اور بوگس الاٹمنٹ کے ذمہ دار ہیں، ان میں ایم ڈی پی ایچ اے ایف محمد الیاس، ڈائریکٹر لینڈ اینڈ اسٹیٹ سیدہ شفق علی کو فوری طور پر معطل کیا جائے، جن دوافسران پر اس سلسلے میں ثانوی ذمہ داری عائد کی گئی ان میں ڈائریکٹر ایڈمن جاوید اقبال، ڈپٹی سیکرٹری ہاؤسنگ اینڈ ورکس عثمان سروش علوی کو اپنے عہدے سے فوری طور پر ٹرانسفر کیا جائے اور ساتھ یہ ہدایت بھی کی ہے کہ مستقبل میں ان دونوں افسران کو وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس یا اس سے متصل کسی بھی ادارے میں تعینات نہ کیا جائے۔

وزیراعظم نے حکم دیا ہے کہ ان چاروں افسران کے خلاف گورنمنت سرونٹ ایفیشنسی اینڈ ڈسپلن رولز 1973ء کے تحت جوائنٹ پروسیڈنگز عمل میں لائیں جائیں۔ مزید برآں وزیراعظم محمد نواز شریف نے ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے محمد املیش کو گورنمنٹ سروٹنٹس رولز 1973ء کے تحت مجاز تحقیقاتی افسر مقرر کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :