حامد سعید کا ظمی کے ساتھ اظہار یک جہتی کے لیئے اہلسنت کی 30 جماعتوں کا مشترکہ اجلاس

عدالتوں کا احترام کرتے ہیں مگر حامد سعید کاظمی کو سیاسی انتقام کا نشانہ نہ بنایا جائے حج کرپشن کیس میں کسی بھی سطح پر کچھ ثابت نہ ہونے کے باوجود سزا سمجھ سے بالا تر ہے،مشترکہ اعلامیہ

جمعرات 28 جولائی 2016 10:13

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔27جولائی۔2016ء ) سابق وفاقی وزیر مذہبی امو ر و حج صاحبزادہ سید حامد سعید کا ظمی کے ساتھ اظہار یک جہتی کے لیئے اہلسنت کی 30 جماعتوں کا مشترکہ اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ جاری کرتے ہوئے صاحبزادہ سید حامد سعید کاظمی کے ترجمان خواجہ محمد ناصر رحمانی نے کہا کہ ہم عدالتوں کا احترام کرتے ہیں مگر صاحبزادہ سید حامد سعید کاظمی کو سیاسی انتقام کا نشانہ نہ بنایا جائے۔

کیونکہ حج کرپشن کیس میں کسی بھی سطح پر کچھ ثابت نہ ہونے کے باوجود سزا سمجھ سے بالا تر ہے۔ اس موقع پرعلامہ خادم حسین خورشید الازہری، سربراہ وحدت اسلامیہ، علامہ سید وسیم الحسن شاہ نقوی صدر جمعیت علمائے پاکستان ۔پنجاب ،سید جواد الحسن کاظمی، مرکزی وائس چئیرمین سنی اتحاد کونسل پاکستان، پیر فدا حسین ہاشمی ایڈووکیٹ، مرکزی چیف آرگنائزر نظام مصطفٰی پارٹی، علامہ سیدظہیر عباس، صدر جمعیت علماء پاکستان، اسلام آباد، ریحان طاہر قادری، سیکرٹری جنرل انجمن طلبہ اسلام پاکستان،علامہ حافظ ارشاد احمد سعیدی، مرکزی رہنما تنظیم السعید پاکستان، طاہر اقبال چشتی، رہنما سنی تحریک، علامہ نعیم عارف نوری، جنرل سیکرٹری جمعیت علماء پاکستان۔

(جاری ہے)

پنجاب،علامہ فتح محمد سیالوی،رہنما شیران اسلام پاکستان ،غلام محمد چشتی، چیف آرگنائزر جماعت اہل سنت،مفتی محمد طاہر تبسم، سربراہ ادارہ تعلیمات نبوی،علامہ حیدرعلوی، سربراہ تحریک اسلام پاکستان،علامہ حسیب احمد نظیری، مہتمم جامعہ نظیریہ اسلام آباد،علامہ سیدجہانگیرشاہ سعیدی ، صاحبزادہ اخلاق احمد جلالی،چیف آرگنائزر پاسبان اہلسنت پاکستان سمیت دیگر عہدیداران موجود تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ڈی۔ جی۔ حج راؤ شکیل احمد کی سعودی عرب میں تعیناتی وزیر اعظم پاکستان کی صوابدید ہے کہ 20سکیل سے اوپرتقرری و تعیناتی وزیر اعظم کا ہی اختیار ہے۔ اس میں وفاقی وزیر مذہبی امور کو سرے سے اختیار ہی نہیں۔ بلکہ اس وقت اسٹیبلیشمنٹ کے سیکرٹری اسماعیل قریشی پر اس بنا پر ایف آئی آر بھی درج ہوئی کہ انہوں نے نیب زدہ راؤ شکیل احمد کو ڈی۔

جی۔ حج کے لیے نامزد کیا تھا۔ اس میں صاحبزادہ سید حامد سعید کا ظمی کا کوئی کردار ہی نہیں تو پھر سزا کیسی۔مزید یہ کہ2010 میں سعودی حکومت کی طرف سے پاکستانی حجاج کو سہولیات فراہم نہ کرنے پر صاحبزادہ سید حامد سعید کا ظمی نے شدید احتجاج کیا تھا جس پرسعودی حکومت نے اپنی بد انتظامی کے عوض کل 45 کروڑ روپے، 25ہزار حجاج کو 250ریال فی حاجی واپس کیے۔

حجاج کو اس رقم کی واپسی میں صاحبزادہ سید حامد سعید کا ظمی نے ہی کردار ادا کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ ہر سطح کی تحقیقات میں ایف۔آئی۔اے ۔ نے بھی حج کرپشن کیس میں صا حبزادہ سید حامد سعید کا ظمی کو بے گناہ قرار دے دیا۔ حتیٰ کہ تفتیشی افسر حسین اصغر نے بھی متعدد بار عدالت عالیہ کے احکامات کے باوجود ان کے خلاف کوئی بیان ریکارڈ نہ کرایا۔

مزید یہ کہ اس کیس میں کل 86گواہان نے بھی صاحبزادہ سید حامد سعید کا ظمی صاحب کے خلاف کوئی بیان نہیں دیا۔ سینٹرل کورٹ میں بھی طویل عرصہ سماعت کے دوران کوئی الزام ثابت ہوا نہ ہی کسی نے صاحبزادہ سید حامد سعید کا ظمی کے خلاف گواہی دی۔۔ یہاں تک کہ فیصلے میں حکم سنایا گیا کہ صاحبزادہ سید حامد سعید کا ظمی کے خلاف کرپشن اور بد عنوانی کا کوئی ثبوت و شواہد سامنے نہیں آئے۔

مشترکہ اعلامیہ میں مزید کہا کہسپریم کورٹ میں سماعت کے دوران کہا گیا تھا کہ احمد فیض کی واپسی پر صاحبزادہ سید حامد سعید کا ظمی کے خلاف ثبوت و شواہدمل سکتے ہیں۔ مجسٹریٹ کے سامنے احمد فیض کے 164 کے بیان میں بھی صاحبزادہ سید حامد سعید کا ظمی کے خلاف کوئی گواہی نہین دی ۔ایسے حالات میں وہ 18 ماہ ناکردہ گناہ کی پاداش میں جیل کاٹ چکے ہیں۔ دوران ضمانت وہ ہر پیشی پر حاضر ہو تے رہے ہیں اس کے باوجود ہائی کورٹ جیسے معتبر ادارے سے ضمانت منظور نہ ہونا اور قانون و انصاف کے تقاضے پورے نہ ہونے پر نہ صرف قانون و انصاف کے حلقوں میں شدید اضطراب اور بے چینی پائی جا رہی ہے بلکہ پاکستان بنانے والے علماء و مشائخ روحانی آستانوں کے خانوادوں میں شدید تشویش پا ئی جا رہی ہے کہ بر صغیر پاک و ہند میں دعوت اسلام پھیلانے والے صوفیائے کرام کے مشن کے وارث اور تحریک پاکستان سے قیام پاکستان تک اور قیام پاکستان سے استحکام پاکستان تک بے پناہ قربانیاں دینے والے علماء و مشائخ عظام کی نمائندہ شخصیت صاحبزادہ سید حامد سعید کا ظمی کو کس انتقامی کارروائی کا حصہ بنایا جا رہا ہے۔

انہین کس جرم کی سزا دی جا رہی ہے۔آج یہاں پاکستان بنانے والے علماء و مشائخ اہلسنت نہ صرف صاحبزادہ سید حامد سعید کا ظمی کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے جمع ہوئے ہیں بلکہ اس بات کا احساس دلا رہے ہیں صاحبزادہ سید حامد سعید کا ظمی کے خلاف6 سالہ ٹرائل میں کچھ ثابت نہ ہونے کے باوجود انہیں حج کرپشن کیس سے بری کیوں نہیں کیا جا رہا۔ انصاف کے تقاضے پورے کیوں نہیں ہو رہے۔

ہمیں سپریم کورٹ آف پاکستان پر پورا اعتماد اور یقین ہے کہ وہ انصاف کے تقاضوں کو بروئے کار لائے گی۔اس سلسہ میں مزید اہلسنت کہ30 جماعتوں اور 2000 بڑے روحانی آستانوں کے سجادگان نے صاحبزادہ سید حامد سعید کا ظمی کے ساتھ اظہار یکجہتی کی ہے۔ اگست میں اسلام آباد میں علماء و مشائخ کنونشن منعقد کریں گے جبکہ صاحبزادہ سید حامد سعید کا ظمی کی بے گناہی پر انہیں انصاف کے تقاضے پورے کرنے کے لیے ملک گیر مہم کا اعلان کرتے ہیں۔ اس سلسلے میں ملکی و بین الاقوامی انصاف فورم پر اپنی گزارشات پیش کریں گے۔

متعلقہ عنوان :