الیکشن کمیشن مکمل فعال ہوگیا ، 4 نئے ارکان نے حلف اٹھالیا

چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار رضا نے ارکان سے حلف لیا

جمعرات 28 جولائی 2016 10:13

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔27جولائی۔2016ء) الیکشن کمیشن آف پاکستان کے 4 نئے ارکان نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار رضا نے ارکان سے حلف لیا، جس کے بعد الیکشن کمیشن فعال ہوگیا۔ تفصیلا ت کے مطا بق رواں ہفتے 25 جولائی کو پارلیمانی کمیٹی نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے نئے ارکان کی تقرری کے لیے 4 ناموں کی حتمی منظوری دی تھی اور جسٹس (ر) شکیل احمد بلوچ کو بلوچستان، ریٹائرڈ فیڈرل سیکریٹری عبدالغفار سومرو کو سندھ، جسٹس (ر) ارشاد قیصر کو خیبرپختونخوا اور جسٹس (ر) الطاف ابراہیم کو پنجاب سے الیکشن کمیشن کا رکن مقرر کیا گیا تھا۔

الیکشن کمیشن ارکان کی تقرری کرنے والی پارلیمانی کمیٹی میں وفاقی وزیر قانون زاہد حامد، سینیٹر میر کبیر احمد شاہی، سینیٹر اسلام الدین شیخ، سینیٹر داوٴد خان اچکزئی، رکن قومی اسمبلی محمد جنید انور چوہدری، ایم این اے محمد ارشد خان لغاری، نواب یوسف تالپور، غلام مصطفیٰ شاہ، ایم این اے شیریں مزاری اور خالد مقبول صدیقی شامل تھے۔

(جاری ہے)

ارکان کی حتمی منظوری کے بعد سمری وزیراعظم نواز شریف کو بھیجی گئی، جس کے بعد حتمی نوٹیفکیشن صدر ممنون حسین نے جاری کیا۔

یاد رہے کہ رواں ماہ سپریم کورٹ نے حکومت کو حکم دیا تھا کہ وہ اپنے آئینی حق کو استعمال کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کی خالی نشستوں پر 45 دن کے اندر تقرری کو یقینی بنائے، اس ڈیڈ لائن کی مدت 27 جولائی کو ختم ہورہی تھی۔اس سے قبل سپریم کورٹ کے ایک بینچ نے الیکشن کمیشن کے غیر فعال ہونے کے معاملے پر از خود نوٹس لیا تھا۔چیف جسٹس نے ازخود نوٹس مختلف اخبارات میں شائع ہونے والی ان خبروں پر لیا تھا، جن میں کہا گیا تھا کہ الیکشن کمیشن کے چاروں اراکین کی مدت ملازمت پوری ہونے کے بعد ان عہدوں پر تاحال تعیناتی نہیں کی گئی۔

خبروں میں کہا گیا تھا کہ ممبران کی تقرریاں نہ ہونے کے باعث کمیشن اپنی آئینی ذمہ داریاں نبھانے سے قاصر ہے اور نتیجتاً قومی و صوبائی اسمبلیوں کی خالی نشستوں پر ضمنی انتخابات کرانے سمیت کئی اہم درخواستیں التوا کا شکار ہیں، جبکہ الیکشن کمیشن کے ممبران کی تقرریوں کے حوالے سے قوانین پر عمل بھی نہیں کیا گیا۔واضح رہے کے الیکشن کمیشن کے چاروں صوبائی اراکین گزشتہ ماہ 12 جون کو اپنی مدت ملازمت پوری کرنے کے بعد ریٹائر ہوگئے تھے اور قانون کے مطابق 45 دن کے اندر ان کے جانشینوں کی تقرری ضروری ہوتی ہے۔