خیبر پختونخوا میں بدامنی کا راج ،اے این پی کا وزیر اعلی سے استعفے کا مطالبہ

پیر 25 جولائی 2016 09:52

پشاور ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25جولائی۔2016ء) تبدیلی خواہش مندوں کو سونامی خان نے آئینہ دکھا دیا۔ خیبر پختونخواہ میں بد عنوانی کے راج ، ٹارگٹ کلنگ میں روزانہ اضافے، اور پارٹی میں شدید انتشار حقیقی تبدیلی ہے۔ عوامی نیشنل پارٹی نے عمران خان کو سیاست چھوڑ کر جھوٹ کا کاروبار شروع کرنے اور سونامی خان کے اشاروں کے غلام وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ سے استعفی کا مطالبہ کر دیا۔

عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات زاہد خان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کی طرف سے صوبے میں پانچ سال تک تبدیلی نہ لانے کے اعترافی بیان جس میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نے تبدیلی کی بات انتخابی مہم کے دوران جذبات میں کہی تھی۔ پی ٹی آئی کی ناکامی کا کھلا اعتراف قرار دیا ہے۔

(جاری ہے)

زاہد خان نے مزید کہا کہ پنجاب اور اسلام آباد میں کھڑے ہوکر خیبر پختونخواہ میں تبدیلی کے جھوٹے دعوے داروں کی حقیقت کا پول کھل گیا ہے۔

شہد اور دودھ کی نہریں بہانے والوں کے دور اقتدار میں سیاسی ٹارگٹ کلنگ معمول بن چکا ۔ بیر و زگاری میں اضافہ ہو گیا ہے۔ ہسپتالوں میں دوائی نہیں، ملازمتیں فروخت ہو رہی ہیں۔ صوبائی کابینہ کے وزراء ایک دوسرے پر بد عنوانی کے الزامات لگا رہے ہیں۔ سونامی خان کے طوطے وزیر اعلیٰ پر براہ راست بدعنوانی کی سرپرستی کے الزامات ہیں۔ خیبر لیکس کے علاوہ وزراء کی بدعنوانیوں وزیر اعلیٰ کے خاندان پر مالی بد عنوانی پرنہ تو جوڈیشنل کمیشن بنایا گیا اور نہ ہی قوم کو حقائق سے آگاہ کیا گیا ہے۔

تبدیلی کے تاثر کا دھوکہ دینے والے قوم سے معافی مانگیں ۔ سونامی خان کے طوطا وزیر اعلیٰ کے اعترافی بیان نے اے این پی کے موقف کی سچائی ثابت کر دی ہے۔ زاہد خان نے کہا کہ اسلام آباد سے صوبے کو ریموٹ کنٹرول کے ذریعے چلانے والے اپنے ذاتی مالی کاروباری مفادات کے نام پرصوبے کے خزانے کو لوٹ رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ عمران خان پارٹی میں اختلاف رائے کا جمہوری حق نہ دے کر ضیا ء الحق کی طرح آمرانہ ذہنیت اور کردار اپنا رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :