امن و امان کے مکمل قیام تک کراچی آپریشن جاری رکھا جائیگا،صدرممنون

نیشنل ایکشن پلان کے ذریعے پورے ملک کے حالات کو بہتر بنا کر ملک کے حالات کو قومی معیشت کیلئے سازگار بنا دیا جائے گا، انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن کے طلبہ میں لیپ ٹاپ تقسیم کی تقریب سے خطاب

اتوار 24 جولائی 2016 10:43

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24جولائی۔2016ء) صدر مملکت نے کہا ہے کہ کراچی میں امن و امان کے مکمل قیام تک کراچی آپریشن جاری رکھا جائے گا اور نیشنل ایکشن پلان کے ذریعے پورے ملک کے حالات کو بہتر بنا کر ملک کے حالات کو قومی معیشت کے لیے سازگار بنا دیا جائے گا۔صد ر مملکت نے یہ بات کراچی میں انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن کے طلبہ میں لیپ ٹاپ کی تقسیم کے موقع پر تقریب سے خطاب کرے ہوئے کہی۔

صدر مملک نے کہا کہ ہمیں نوجوانوں کی مناسب تعلیم وتربیت کیلئے اپنی تمام تر توانائیاں اور وسائل خرچ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ان کا مستقبل روشن ہو سکے۔ انھوں نے کہا کہ تعلیمی نصاب کوقومی مقاصد اور جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے۔اس مقصد کے لے حکومت ضروری اقدامات کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا مستقبل نوجوانوں کے مستقبل سے جڑا ہوا ہے۔

جو قومیں اپنے اس فریضے سے پہلو تہی کرتی ہیں وہ ترقی کی دوڑ میں پیچھے رہ جاتیں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ صدر مملکت نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے روٹ میں ایک انچ کی بھی تبدیلی نہیں ہوئی ، قوم اس سلسلے میں کسی منفی پروپیگنڈے کا شکار نہ ہو۔ انھوں کہا کہ اقتصادی راہداری کی تکمیل کے بعد جب ملک میں مختلف نوعیت کے کاروبار، صنعتیں، بینکاری،ذرائع نقل و حمل اور انفارمیشن ٹیکنالوجی جیسے اہم ترین شعبوں میں ماہرین اور کارکنوں کی ضرورت پیش آئے تو ہمارے نوجوان یہ ذمہ داریاں خود آگے بڑھ کر خود سنبھال لیں۔

اس لیے لیپ ٹاپ اسکیم سمیت دیگر تعلیمی پالیسیوں کو اسی تناظر میں سمجھنے کی کوشش کی جانی چاہیے اور ان کی تشکیل و تنظیم میں بھی ایسے عوامل کو پیشِ نظر رکھنا چاہیے تاکہ مستقبل کے تقاضوں کی تکمیل میں کوئی کمی نہ رہ جائے۔صدر مملکت نے کہا کہ ماضی میں اگر کالا باغ ڈیمْ متنازع ہوگیا تھا تو اس زمانے کی حکومتوں نے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے کسی نئے ڈیم کا منصوبہ نہیں بنایا جس دے ملک کو بہت نقصان ہوا لیکن اب نئے ڈیمْ جائے جارہے ہیں اور ملک کی اقتصادی بہتری کے لیے درست فیصلے کیے جارہے ہیں جن کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔

انھوں نے قوم سے اپیل کی کہ وہ ملک کی اقتصادی حالت درست رکھنے کے لیے اختیار کی گئی پالیسیوں کی حفاظت کریں اور بدعنوانی کے خاتمے کے لیے اپنی توانائیاں صرف کردے۔صدر مملکت نے کہا کہ انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن پاکستان ہی نہیں دنیا کا ایک ممتازتعلیمی ادارہ رہا ہے۔ آئی بی اے کو بین الاقوامی سطح پر بھی ممتاز مقام حاصل رہا ہے اور پوری دنیا سے سے طلبہ کراچی آیا کرتے تھے۔

آئی بی ایگراں قدر تعلیمی خدمات سرانجام دے رہا ہے جو قابلِ ستائش ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ حکومت نوجوانوں کی اعلی تعلیم کے لیے پالیسیاں مرتب کر رہی ہے۔ کالجوں، یونیورسٹیوں اور تحقیقی اداروں کے طلبہ کے لیے لیپ ٹاپ اسکیم اسی سلسلے کی کڑی ہے تاکہ ہمارے نوجوان تعلیمی معاملات میں اپنے عہد کے تقاضوں پر پورا اْتر سکیں۔صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان گزشتہ چند دہائیوں سے کئی مسائل کا شکار رہا ہے جن میں انتہا پسندی اور دہشت گردی کامسئلہ سرفہرست ہے۔

حکومت نے اس سلسلے میں پور ے ملک میں دہشت گردوں اور انتہا پسندوں کے خلاف آپریشن شروع کیا جو کامیابی سے جاری ہے۔ اپریشن ضرب عضب اور کراچی آپریشن اسی سلسلے کر کڑیاں ہیں۔ امید ہے کہ اس سال کے آخر تک ہم دہشت گردوں کا صفایا کر دیں گے اور پاکستان میں امن وامان کی صورت حال میں واضح فرق نظر آئے گا۔صدر مملکت نے کہا کہ ہمیں اْن اسباب کا خاتمہ کر نا ہو گاجن کی وجہ سے انتہاپسندی جیسے رْجحانات جنم لیتے ہیں۔

اس مقصد کے حصول کے لیے دیگر ضروری اقدامات کے علاوہ تعلیم کا فروغ سب سے اہم ہے۔ حکومت اس طرف بھر پور توجہ دے رہی ہے۔صدر مملکت نے لڑکیوں کی تعلیم پرزور دیتے ہوئے کہا کہ طالبات تعلیم کے میدان میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔ طالبات کی تما م تر توجہ تعلیم کی طرف مبذول رکھنی چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے نوجوان طلبا و طالبات مغرب کی اندھی تقلید کی بجائے اپنا تہذیبی تشخص برقرار رکھیں کیونکہ جس قوم کی نئی نسل اپنی تہذیبی اقدار پر کاربند رہتی ہے، ترقی و سربلندی اس کا مقدر بن جاتی ہے۔

آخر میں صدر مملکت نے لیپ ٹاپ حاصل کرنے والے طلبا و طالبات کو مبارک باد پیش کی اور لیپ ٹاپ تقسیم کیے۔اس موقع پر گورنر سندھ و سرپرست انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن ڈاکٹر عشرت العبادخان ، چیئرمین ہائیر ایجو کیشن کمیشن پروفیسرڈاکٹر مختار احمد اور ڈاکٹر سعید غنی قائم مقام ڈائریکٹر آئی بی اے نے بھی اظہار خیال کیا۔