شامی صدر بشارالاسد کو بہرصورت اقتدار سے ہٹایا جائے گا، سعودی عرب، امریکہ متفق

ماسکو کی رکاوٹ ہٹانے کیلئے سعودی عرب کی صدر بشارالاسد کی حمایت ختم کرنے کے بدلے روس کو اربوں ڈالر کے تجارتی معاہدوں اور سرمایہ کاری کے مواقعوں کی پیشکش

اتوار 24 جولائی 2016 11:13

ریاض ( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24جولائی۔2016ء )سعودی عرب اور امریکا یہ طے کرچکے تھے کہ شامی صدر بشارالاسد کو بہرصورت اقتدار سے ہٹایا جائے گا مگر پھر روس بشار الاسد کی مدد کو آن پہنچا۔ سعودی عرب نے اب اس رکاوٹ کو بھی راستے سے ہٹانے کا فیصلہ کر لیا ہے، اور اس مقصد کیلئے روس پر نوٹوں کی بارش کرنے کی پیشکش بھی کر دی ہے۔دی ماسکو ٹائم کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب نے صدر بشارالاسد کی حمایت ختم کرنے کے بدلے روس کو اربوں ڈالر کے تجارتی معاہدوں اور سرمایہ کاری کے مواقعوں کی پیشکش کردی ہے۔

رپورٹ کے مطابق سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیرنے ایک حالیہ انٹرویو میں بتایا کہ سعودی عرب روس کو خلیج تعاون کونسل کی مارکیٹ اور علاقائی سرمایہ کاری فنڈز تک رسائی فراہم کرنے کیلئے تیار ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ اگر روس شامی تنازعے پر کمپرومائز کیلئے تیا رہو تو اسے مشرق وسطیٰ میں قدم جمانے کا موقع مل سکتا ہے، جس کے نتیجے میں روس سوویت یونین کے دور سے بھی بڑی طاقت بن سکتا ہے اور اسے سرمایہ کاری کے اتنے بڑے دائرے تک رسائی مل سکتی ہے کہ جو چین کی جانب سے فراہم کئے جانے والے سرمایہ کاری کے مواقع سے بھی بڑا ہوگا۔ انہوں نے سعودی پیشکش کی محدود مدت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا، ”اسد کے دن گنے جاچکے ہیں، لہٰذا جب معاہدہ کرنے کا وقت ہے تو معاہدہ کرلینا چاہیے۔“