مزار قائد کیلئے چین کی طرف سے نئے فانوس کا تحفہ

ڈھائی ٹن وزنی فانوس چین میں تیار ہو گا‘ اگلے ماہ کراچی پہنچا دیا جائے گا چین پاکستان کے ساتھ تعلقات کو نئی بلندیوں پر لے کر جانا چاہتا ہے‘ سن ویڈانگ چین سی پیک منصوبے پر جاری کام کی رفتار سے مطمئن ہے‘ چینی سفیر کی تقریب میں گفتگو

جمعہ 22 جولائی 2016 10:18

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22جولائی۔2016ء)پاکستان میں چین کے سفیر سن ویڈونگ نے کہا ہے کہ چین سی پیک منصوبے پر جاری کام اور کام کی رفتار سے مطمئن ہے،منصوبے پر جاری کام کی رفتار حوصلہ افزا ہے اور اس منصوبے سے دونوں ملکوں کو خطے کی عوام کو فائدہ ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے چینی حکومت کی طرف سے مزار قائد کے لئے نئے فانوس فراہم کرنے کے معاہدے پر دستخط کی تقریب کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جو کہ چینی حکومت کی طرف سے بانی پاکستان کے لئے احترام اور بھائی چارے کا اظہار ہو گا۔

سن ویڈانگ نے بتایا کہ فانوس کی قیمت 200 ملین روپے جبکہ وزن 2.5 ٹن ہے۔ یہ فانوس چین میں تیار ہو گا اور اگلے ماہ کراچی پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے مزید بتایاکہ یہ فانوس 1971ء میں چینی حکومت کی طرف سے عطیہ کردہ پرانے فانوس کی جگہ لے گا۔

(جاری ہے)

چینی سفیر نے مزید بتایا کہ پاکستان اور چین میں گہرے برادرانہ تعلقات ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ فانوس اگلے چند مہینوں میں نصب کر دیا جائے گا۔

اس فانوس پر 95 فیصد کام مکمل کر لیا گیا ہے جس کا خاکہ پرانے فانوس کی طرز پر ہی رکھا گیا ہے۔ البتہ اس میں نئے خدوخال اور تکنیک متعارف کرائی گئی ہے۔سن ویڈونگ کا کہنا تھا کہ چین پاکستان کے ساتھ دوستی کو بہت اہمیت دیتا ہے اور اسے نئی بلندیوں پر لے جانا چاہتا ہے۔ فانوس کے تاریخی پہلو پر روشنی ڈالتے ہوئے چینی سفیر کا کہنا تھا کہ یہ فانوس پاک چین دوستی کی عظیم مثال ہے جو کہ 1971ء میں چینی حکومت نے مسلمان چینی باشندوں کی طرف سے پاکستان کو تحفہ کے طور پر دیا۔

چینی سفیر کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین کے درمیان گہرے سٹریٹجک تعلقات ہیں اور یہ فانوس گہرے تعلقات کا مظہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے تعلقات کو دنیا کے لئے مثالی بنایا ہے۔تقریب سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ اس معاہدے کے تحت فانوس کی تزئین و بحالی چین کے ذمہ ہو گی اور یہ فانوس نہ صرف پاکستانی اور چینی عوام بلکہ دنیا بھر سے مزار قائد پر آنے والے سیاحوں کے لئے پاک چین دوستی کی نشانی ہے اور نئی نسل کو بھی پاک چین دوستی کی اہمیت سے آشنا کرے گا۔

اس موقع پر مشیر وزیراعظم عرفان صدیقی نے خطاب کرتے ہوئے چینی صدر‘ وزیراعظم اور چینی عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان مثالی اور غیر معمولی تعلقات ہے اور یہ نایاب اور پرکشش تحفہ چینی حکومت کی طرف سے پاکستان اور بانی پاکستان سے محبت کا ثبوت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم دوستی کے نئے دور میں داخل ہو رہے ہیں اور یہ تحفہ اس تاریخی محبت کو ظاہر کرتا ہے جس کا اظہار 1971ء میں چینی حکومت نے بانی پاکستان سے کیا۔

عرفان صدیقی کا مزید کہنا تھا کہ فانوس کی تبدیلی سے برقی قمقموں کا بدلاؤ تو ضرور ہو گا مگر چینی بھائیوں کی محبت میں کوئی کمی نہ آئے گی۔ دراصل یہ تحفہ پیار و محبت کی شمع ہے جس کی ایک ایک کرن پاک چین دوستی کے گن گاتی ہے۔وزیراعظم کے مشیر نے مزید کہا کہ اقوام کی ترقی کا اظہار اپنے آباؤ اجداد کی روایات کو زندہ رکھنے اور ان کے اصولوں کی پیروی کا مرہون منت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپنے آباؤ اجداد کی یادوں اور روایات کو رکھنا عظیم اور زندہ قوموں کی نشانی ہے۔عرفان صدیقی نے کہا کہ سی پیک منصوبہ تاریخی دوستی میں نیا باب ہے اور یہ باہمی تعلق خطے میں ترقی اور امن کا ضامن ہو گا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان اور چین کے درمیان تعلیم‘ ثقافت اور ادب کے میدان میں باہمی اور قریبی تعلقات استوار کئے جائیں گے اور تعاون کے نئے باب کھلیں گی۔

متعلقہ عنوان :