آسٹریلوی اسکول میں تالیاں بجانے پر پابندی

یہ اصول ان بچوں کے احترام میں متعارف کروایا گیا ہے جو ’شور کی وجہ سے حساس‘ ہوتے ہیں ، یہ کوشش خوف کو کم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوگی، سکول انتظامیہ

جمعہ 22 جولائی 2016 10:20

سڈنی( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22جولائی۔2016ء )سڈنی: آسٹریلیا کے شہر سڈنی کے ایک اسکول میں شور سے بیزار بچوں کے احترام میں خاموش خوشی کا اظہار، پرجوش چہروں اور ہوا میں مکے لہرانے کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے تالی بجانے پر پابندی عائد کردی گئی۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ اصول ان بچوں کے احترام میں متعارف کروایا گیا ہے جو 'شور کی وجہ سے حساس' ہوتے ہیں جبکہ یہ کوشش خوف کو کم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوگی۔

دوسری جانب آسٹریلیا کے میڈیا میں اسکول کے قواعد و ضوابط پر ایک دفعہ پھر تنقید شروع کی گئی ہے۔واضح رہے پورے ملک کے مختلف اسکولوں میں یوم آسٹریلیا اور گلے ملنے پر پہلے ہی پابندی عائد کی جاچکی ہے۔رواں ہفتے کے آغاز میں لڑکیوں کے ایک اسکول نے ایک اخبار کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ لڑکیوں، خواتین اور بزرگ خواتین کی جانب سے صنفی تفریق سے بالاتر زبان کی حمایت پر اساتذہ کو طلبا کو خطاب کرنے سے روکا گیا تھا۔

(جاری ہے)

سڈنی کے شمالی ساحلوں پر واقع الینورا ہائٹس پبلک اسکول نے تالیاں نہ بجانے کے منصوبے کا باقاعدہ اعلان کیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ 'اگر آپ نے حال ہی میں ہمارے اسکول کی اسمبلی کا دورہ کیا ہو تو آپ نے غور کیا ہوگا کہ ہمارے بچے خاموشی سے خوشی کا اظہار کر رہے ہیں'۔'تالیاں بجانے کے علاوہ طلبا ہوا میں مکے لہرانے، پرجوش چہرے بنانے اور اچھلنے کے لیے آزاد ہیں'۔اسکول انتظامیہ کا مزید کہنا تھا کہ 'یہ کوشش ہمارے اسکول کی اس برادری کے لیے کی جارہی ہے جو شور سے حساس ہیں'۔اطلاعات کے مطابق ضرورت پڑنے پر اساتذہ حاضرین کو خاموش خوشی کے اظہار کے لیے آمادہ کریں گے جس کو انھوں نے بچوں میں توانائی کی وسعت اور خوف کو کم کرنے کے لیے اس طریقے کو شاندار پایا۔