جعلی نمبر پلیٹس کے خاتمے کیلئے موٹر وہیکل آرڈی نینس جاری

ٹرانسپورٹ سہولت پروگرام کے تحت گاڑیوں کی ڈیلر رجسٹریشن ‘ آر ایف آئی ڈی ٹیکنالوجی اور وینٹی پلیٹس شامل ہیں موٹر وہیکل آرڈی نینس سے دہشت گردی کے واقعات میں استعمال ہونے والی گاڑیوں کی روک تھام میں مدد ملے گی جعلی نمبر پلیٹ بنانے والوں کو دوسال تک قید ایک لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جا سکے گا:سلمان صوفی

جمعرات 21 جولائی 2016 10:13

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21جولائی۔2016ء)حکومت پنجاب نے وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف کی ہدایات کے مطابق صوبے سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے نئے منصوبے پر کام کا آغاز کیا ہے ۔ سپیشل مانیٹرنگ یونٹ لا اینڈ آرڈر کے سینئر ممبر سلمان صوفی نے بتایا ہے کہ حکومت پنجاب دہشت گردی کے لئے معاون بننے والی جعلی نمبر پلیٹ وغیرہ کے خاتمے کے لئے ایک جامع منصوبہ تیار کیا ہے۔

سپیشل مانیٹرنگ یونٹ ایوان وزیراعلیٰ اور محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ”ٹرانسپورٹ سہولت پروگرام“ کے نام سے پروگرام کا آغاز کر چکے ہیں جس میں گاڑیوں کی ڈیلر رجسٹریشن‘ مربوط ٹرانسپورٹیشن نظام کی خریدایری‘ آر ایف آئی ڈی ٹیکنالوجی اور وینٹی پلیٹس شامل ہیں۔ یہ منصوبے موجودہ نظام میں نہ صرف جدت لائیں گے بلکہ غیررجسٹرڈ گاڑیوں کو سڑکوں پر آنے سے روکنے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو متعلقہ مواد تک محدوود وقت میں رسائی بھی دے گا۔

(جاری ہے)

لہذا سپیشل مانیٹرنگ یونٹ کی سفارشات کو مدنظر رکھتے ہوئے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن نے گورنر پنجاب کی منظوری سے ”صوبائی موٹروہیکل آرڈیننس جاری کیا ہے جس کے تحت گاڑی مالکان کے لئے منظورشدہ نمبرپلیٹس کو گاڑی پر آویزاں کرنا لازمی ہو گا۔ جعلی نمبرپلیٹ بنانے والے کو زیادہ سے زیادہ ایک سال اور کم از کم سات دن تک قید اور 15 ہزار سے ایک لاکھ تک جرمانہ کی سزا‘ نمبرپلیٹ یا اتھارٹی کی جانب سے جاری پیچ کو بھی نقصان پہنچانے کی صورت میں زیادہ سے زیادہ 2 سال اور کم از کم 15 دن قید اور 30 ہزار سے ایک لاکھ تک جرمانہ عائد کیا جا سکے گا۔

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ ”ٹرانسپورٹ سہولت پروگرام“ خادم اعلیٰ پنجاب کا ایک اور عوام دوست منصوبہ ہے جس سے نہ صرف جعلی نمبر پلیٹس کے تدارک میں مدد ملے گی بلکہ پنجاب کو شہریوں کے لئے محفوظ اور جرائم سے پاک صوبہ بھی بنایا جا سکے گا۔

متعلقہ عنوان :