نیب کا امیر حیدر ہوتی‘ مظہر الحق کیخلاف کرپشن مقدمات بند کرنے کا فیصلہ

گوہر اعجاز بھی بے گناہ قرار

جمعرات 21 جولائی 2016 10:31

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21جولائی۔2016ء) نیب نے سابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ امیر حیدر ہوتی‘ سندھ نے سابق صوبائی وزیر تعلیم سید مظہر الحق ‘ بینک آف پنجاب ڈائریکٹر گوہر اعجاز کے خلاف اربوں روپے کے کرپشن مقدمات بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نیب نے ایک ہفتے قبل وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف بھی اربوں روپے کرپشن کے مقدمات بھی بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

نیب ذرائع کے مطابق چیئرمین نیب نے ملک کی تین بری سیاسی جماعتیں اے این پی‘ پاکستان پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کے رہنماؤں کے خلاف اربوں روپے کرپشن مقدمات کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ کوئی سیاسی جماعت بھی تنقید نہ کر سکے۔ امیر حیدر ہوتی پر الزام تاکہ انہوں نے بطور زویر اعلیٰ کے پی کے اربوں روپے کی کرپشن کی ہے ان پر الزام تھا کہ انہوں نے متحدہ عرب امارات میں ٹرانسپورٹ کمپنی بنائی ہے جبکہ اسلام آباد کے پوش علاقوں میں قیمتی گھر خریدے ہیں جبکہ بیوی کو قیمتی جیولری خرید کر دی ہے ان کے متعدد بینکوں میں اکاؤنٹس بھی سامنے آئے تھے ان کے خلاف کرپشن کے الزامات ان کیمرحوم والد اعظم خان ہوتی نے خود ہی عائد کئے تھے ان تمام الزامات کے ساتھ ساتھ صوبہ کے پی کے میں حیدر ہوتی Easy Load کے نام پر مشہور ہوئے ان الزامات کے باوجود نیب نے امیر حیدر ہوتی کو بے گناہ قرار دینے کا فیصلہ کیا جس کا فیصلہ ان کے ایگزیکٹو بورڈ میں کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق نیب نے بیلنس برقرار رکھنے کیلئے پاکستان پیپلزپارٹی کے سابق وزیر تعلیم سندھ پیر مظہر الحق کے خلاف بھی کرپشن مقدمات بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سید مظہر الحق پر محکمہ تعلیم میں ناجائز بھرتیاں کرنے کا الزام ہے ان پر الزامات ان کی اپنی پارٹی کے رہنماء بھی عائد کرتے رہے ہیں ۔ نیب لاہور نے بینک آف پاکستان کے سابق ڈائریکٹر گوہر اعجاز کو بھی کرپشن سے پاک کرنے کا فیصلہ کیا ہے ان پر الزام تھا کہ انہوں نے بینک سے کروڑوں روپے کے غیر قانونی قرضے دیئے ہیں ۔ نیب نے ایک ہفتہ قبل وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بھی بے گناہ قرار دے دیا ہے جس کے بعد ملک میں نیب کے خلاف طوفان پیدا ہوچکا ہے اور تحریک انصاف نیب کے خلاف 25 جولائی کو دھرنا اور اہتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :