فوج کے بڑے حصے کا بغاوت میں کوئی کردار نہیں تھا ، ترک فوج

بدھ 20 جولائی 2016 10:33

استنبول( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20جولائی۔2016ء )ا ترک فوج نے گزشتہ جمعے کو ہونے والی ناکام بغاوت میں شامل اہلکاروں کو سخت سزا کی تنبہہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ فوج کے بڑے حصے کا اس بغاوت میں کوئی کردار نہیں تھا اور 'فتح اللہ دہشت گرد تنظیم' اس کی ذمہ دار ہے۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترک فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 'ہمارے ہلکاروں کی کثیر تعداد اپنے لوگوں، قوم اور پرچم سے محبت کرتے ہیں اور غداروں کی جانب سے کی گئی کوشش سے ان کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

ترک فوج کے ایک ٹولے نے گزشتہ ہفتے حکومت کے خلاف بغاوت کرتے ہوئے ترکی کے باسفورس پل، استبول ائرپورٹ اور پارلیمنٹ سمیت سرکاری و نجی میڈیا اداروں اور اہم عمارتوں پر قبضے کی کوشش کی تھی جبکہ اس دوران 265 سے زائد افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے تھے۔

(جاری ہے)

فوج کا بیان میں کہنا تھاکہ اس مہم میں شریک لوگوں کو ترکی کے جمہوری تشخص کی بدنامی اور ذلت کا سبب بننے پر سخت سزائیں دی جائیں گی۔

بیان میں کہا گیا کہ 'قانون کی بالادستی، جمہوریت اور قوم کے اعلیٰ اقدار اور اس کے عظیم مقاصد پر یقین رکھنے والے جیت گئے'۔ترک فوج نے ناکام بغاوت کا الزام فتح اللہ گولن سے منسلک کرتے ہوئے 'فتح اللہ دہشت گرد تنظیم' (فیٹو) پر عائد کردیا۔واضح رہے ترک صدر رجب طیب اردوگان نے ناکام فوجی بغاوت کے بعد اس کا الزام اپنے سابق اتحادی فتح اللہ گولن پر عائد کرتے ہوئے امریکا سے ان کی حوالگی کا مطالبہ کیا تھا۔

متعلقہ عنوان :