مسلمانوں کی آمد پر پابندی کی تجویز کا مذاق

بدھ 20 جولائی 2016 10:30

سڈنی( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20جولائی۔2016ء )آسٹریلیا میں اس ٹی وی میزبان کا سوشل میڈیا پر تمسخر اڑایا جا رہا ہے جس نے فرانس کے شہر نیس میں ہونے والے دہشتگردی کے واقعے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ مسلمان تارکین وطن کی آسٹریلیا آمد پر پابندی عائد کر دینی چاہیے۔سونیا کروگر نے، جو چینل نائن ٹوڈے پر دو پروگراموں کی میزبانی کرتی ہیں، نیس حملے کے بعد اپنے پروگرام میں کہا تھا کہ اگر آسٹریلیا کی سرحدیں وقتی طور پر مسلمانوں کے لیے بند کر دی جائیں تو وہ خود کو زیادہ محفوظ محسوس کریں گی۔

سونیا کروگر نیاپنے ٹوئٹر پیغام میں اپنے خیالات کو ذرہ مختلف انداز میں پیش کرنے کی کوشش کی۔ انھوں نے کہا وہ بطور ایک ماں کے پریشان ہیں اور چاہتی ہیں کہ اس معاملے پر بحث ہونی چاہیے۔

(جاری ہے)

کمیڈین اور ٹی وی میزبان چارلی پیکرنگ نے اپنی ٹویٹ میں کہا ’ برائے مہربانی ان چیزوں کی فہرست تو بتا دیں جو بطور ماں آپ سمجھتی ہیں کہ آپ کا حق ہے۔ آپ کی بڑی مہربانی ہو گی۔

‘ایک اور ٹوئٹر صارف نے لکھا’ میں امید کرتی ہوں کہ میں بطور ماں اپنے بچوں کو ہر مختلف چیز سے نفرت اور خوف نہ سیکھاوٴں۔‘لیکن سونیا گروگر کی حمایت میں بھی لوگ بولے جو ان کیخیالات سے متفق ہیں اور ان کہنا ہے کہ انھیں اپنی رائے رکھنے کا حق حاصل ہے۔سونیا کروگر نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ پچھلے ہفتے نیس کے المناک واقعے کے بعد جس میں دس بچے بھی اپنی جانیں گنوا بیٹھے تھے، میں بطور ماں یقین رکھتی ہوں کہ کسی بھی جمہوری معاشرے کے لیے ضروری ہے کہ نسل پرستی کا الزام لگائے بغیر ان معاملات پر بحث ہونی چاہیے۔