پاکستان کو مثالی ریاست بنانا ایک خواب کا نام تھا لیکن کشکول توڑنے کے دعویداروں نے پاکستان کو بھکاری بنا دیا ہے،عمرا ن خان

عوام جمہوریت کے محافظ ہیں،پاکستان میں جمہوریت کے علاوہ کوئی نظام نہیں چل سکتا ہماری جمہوریت کو فوج سے نہیں نواز شریف کی بادشاہت سے خطرہ ہے، ہم عدل و انصاف کیلے کھڑے نہیں ہونگے تو ملک تباہی کی طر ف جاتا جائے گا پاکستان کو نئی قیادت کی ضرورت ہے۔پاناما لیکس پر جب وزیر اعظم سے جواب مانگا جاتا ہے تو جواب نہیں ملتا تاہم ”عمران خان جواب لیکر رہے گا “، ڈڈیال میں جلسہ عام سے خطاب

بدھ 20 جولائی 2016 10:04

ڈڈیال (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20جولائی۔2016ء ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کو ایک مثالی ریاست بنانا ایک خواب کا نام تھا لیکن کشکول توڑنے کے دعویداروں نے پاکستان کو بھکاری بنا دیا ہے،عوام جمہوریت کے محافظ ہیں،پاکستان میں جمہوریت کے علاوہ کوئی نظام نہیں چل سکتا، پاہماری جمہوریت کو فوج سے نہیں بلکہ نواز شریف کی بادشاہت سے خطرہ ہے، اگر ہم عدل و انصاف کیلے کھڑے نہیں ہونگے تو ملک تباہی کی طر ف جاتا جائے گا،پاکستان کو نئی قیادت کی ضرورت ہے۔

پاناما لیکس پر جب وزیر اعظم سے جواب مانگا جاتا ہے تو جواب نہیں ملتا تاہم ”عمران خان جواب لیکر رہے گا “۔آزاد کشمیر کے علاقے ڈڈیال میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے چےئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہاکہ قوم نظریے کے بغیر مر جاتی ہے اور اگر ہم اپنے نظریہ پر واپس نہ آئے تو تباہی ہمارا مقدر ہے۔

(جاری ہے)

موجودہ حکومت نے تین سالوں میں6ہزار ارب روپیہ قرضہ لیا مگر آج تک یہ پتہ نہیں چل سکا کہ وہ پیسہ کہاں گیا ، پاکستان میں بے روز گاری سب سے زیادہ ہے اور مہنگائی بڑھتی جا رہی ہے ، کسان اور مزدور طبقہ پس کر رہ گیا ہے مگر ایک چھوٹا سا طبقہ غریب آدمی کا پیسہ منی لانڈرنگ کے ذریعے بیرون ملک بھیج کر اپنی آف شور کمپنیاں بنا رہا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ وزیرا عظم کا بیٹا لندن میں ساڑھے 6کروڑ کے گھر میں رہتا ہے جبکہ امیر بیٹے کے باپ نے پاکستان میں صرف 5ہزار روپے ٹیکس ادا کیا۔پاکستان میں کرپشن سب سے زیادہ ہے اس لیے بیرونی سرمایہ کاری نہیں ہو رہی۔احتساب کیلئے نیب کو طاقتور بنائیں گے تاہم جس طرح کا احتساب سیل بنانا چاہتا تھا ویسا نہیں بن سکا۔انہوں نے کہا کہ اکستان ایک خواب کا نام تھا جس کو ایک مثالی ریاست بنانا تھی جس میں عدل و انصاف ہونا تھا لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ پاکستان کے خواب سے ہم بہت دور جا چکے ہیں، ملک میں مہنگائی بڑھتی جا رہی ہے، کسان کے خرچے پورے نہیں ہوتے، ڈلیوری کے وقت پاکستان میں سب سے زیادہ خواتین کی اموات ہوتی ہے، ملک میں نوکریاں نہیں مل رہیں کیونکہ سرمایہ کاری نہیں ہورہی ہے، آج سب سے زیادہ کرپشن پاکستان میں ہے جس کی وجہ سے سرمایہ کار یہاں نہیں آتے۔

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ کشکول توڑنے کا دعویٰ کرنے والوں نے ملک کو مزید مقروض کرتے ہوئے لوگوں کو بھکاری بنا دیا،6 ہزار ارب روپے ساری ملکی تاریخ کا قرضہ تھا اور گزشتہ 3 سال میں موجودہ حکومت نے 6 ہزار ارب روپے قرضہ لیا، لندن میں جو اقتدار میں آکر ایک سے 2 فیکٹریاں بنا دے اسے جیل میں ڈال دیا جاتا ہے لیکن جب وزیراعظم نواز شریف پہلی بار اقتدار میں آئے تو سنہ 81 میں ان کی ایک فیکٹری تھی اور93 تک ان کی 28 فیکٹریاں بن گئیں اور ان کے صاحبزادے نے لندن میں ساڑھے 600 کروڑ کا گھر بنا لیا، جس ملک کے وزیرا عظم کا بیٹا لندن میں ساڑھے 600 کروڑ روپے کے گھر میں رہتا ہے اس کے والد نے 5 سال پہلے 5 ہزار روپے ٹیکس دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم عدل و انصاف کے لیے کھڑے نہیں ہونگے تو ہم اپنی تباہی کا راستہ خود چنیں گے، عوام انہی لوگوں سے امید لگاتے ہیں جنہیں بار بار منتخب کرتے ہیں، اگر انہیں کچھ کرنا ہوتا تو اب تک وہ کر چکے ہوتے۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ سابق فوجی جنرل پرویز مشرف نے جب نواز حکومت کا تختہ الٹا تو مسلم لیگ (ن) کے گڑھ لاہور میں مٹھائیاں تقسیم کی گئیں اور لاہور میں مٹھائیوں کی دکانوں پر مٹھائیاں کم پڑگئیں تھیں اس کے برعکس ترک فوج کے مقابلے میں پاکستان کی فوج جمہوریت کی حامی ہے،ترک صدررجب طیب اردگان نے عوام کی خدمت کی اور ملک میں خوشحالی لے کر آئے، اسکولوں کے اخراجات بڑھائے، دگنی یونیورسٹیاں بناتے ہوئے ترکی کو خود دار بنایا،جب فوج کے ٹکڑے نے انہیں ہٹانے کی کوشش کی تو عوام نے ان کے ساتھ کھڑے ہو کر جمہوریت کو بچایا۔

انہوں نے مزید کہا کہ کون سی جمہوریت میں ایسا ہوتا ہے کہ وزیر اعظم کے بعد انکی بیٹی اور وزیر اعلیٰ کے بعد انکے بیٹے اکر بیٹھ جائیں ؟کس جمہوریت میں وزیر اعظم اپنا کاروبار چلاتا ہے۔ ارکان اسمبلی کا کام سڑکیں بنانا نہیں بلکہ قانون سازی کرنا ہوتاہے۔وزیرا عظم کا اربوں روپیہ باہر پڑا ہے اور اب جب پاناما میں انکا نام اگیا ہے تو جواب نہیں دہے رہے تاہم عمران خان جواب لیکر رہے گا۔عمران خان نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف لندن میں علاج کے بعد اپنے خرچے پر بھی پاکستان آسکتے تھے۔