سندھ میں رینجرز کارروائیوں کو قانونی جواز فراہم کرنے میں تاخیر سے آپریشن متاثرہوگا،وزیرداخلہ

سندھ میں رینجرز کے قیام اور اختیارات کی توسیع کے حوالے سے ہر بار حکومتِ سندھ کی جانب سے تاخیر دیکھنے میں آئی ہے،چوہدری نثارکا وزیراعلیٰ سندھ کو خط وزیر داخلہ کی ڈی جی رینجرز سندھ سے ٹیلی فون پر گفتگو

بدھ 20 جولائی 2016 09:59

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20جولائی۔2016ء)وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ سندھ میں رینجرزکی کارروائیوں کو قانونی جواز فراہم کرنے میں غیر ضروری تاخیر نہ صرف آپریشن کو متاثر کرے گی بلکہ سول آرمڈ فورسز کے جذبے اور انکی کارکردگی پر بھی منفی اثرات مرتب کرے گی۔ انہوں نے یہ بات سندھ میں رینجرز کے اختیارات کی توسیع کے حوالے سے وزیرِاعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کو لکھے گئے ایک خط میں کہی۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ سندھ اور خصوصا کراچی میں امن و امان کے قیام اور معمولات ِ زندگی کی بحالی میں رینجرز نے کلیدی کرادرادا کیا ہے تاہم سندھ میں رینجرز کے قیام اور اختیارات کی توسیع کے حوالے سے ہر بار حکومتِ سندھ کی جانب سے تاخیر دیکھنے میں آئی ہے۔

(جاری ہے)

وزیرِداخلہ کی طرف سے لکھے گئے خط کے مندرجات میں کہا گیا ہے کہ باہمی مشاورت کے نتیجے میں شروع کئے گئے عمل کو اپنے منطقی انجام تک پہنچانا اور اسکے راستے میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا وفاق اور صوبائی حکومت کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

# رینجرز کے اختیارات کی توسیع کے مسئلے کے حل کے لئے وزیر اعلیٰ اپنے اختیارات استعمال کریں۔بعد ازاں وزیرِداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ رینجرز کے جوانوں اور افسروں نے اپنی جانوں کی پروا نہ کرتے ہوئے کراچی میں امن عامہ کی صورتحال بہتر بنائی انکی محنت اور کاوشوں کو کسی صورت ضائع نہیں ہونے دیا جائیگا۔ یہ بات انہوں نے ڈی جی رینجرز سندھ سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

ٹیلی فونک رابطے کے دوران سندھ میں رینجرز اختیارات کے نوٹیفیکیشن میں تاخیر کے حوالے سے مشاورت بھی بات چیت کی گئی۔وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے مزید کہا کہ رینجرز اختیارات کی توسیع کے معاملے میں وفاقی حکومت اپنا آئینی و قانونی کردار ادا کرتی رہے گی۔ رینجرز کے جوانوں اور افسروں نے اپنی جانوں کی پروا نہ کرتے ہوئے کراچی میں امن عامہ کی صورتحال بہتر بنائی انکی محنت اور کاوشوں کو کسی صورت ضائع نہیں ہونے دیا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ سندھ میں رینجرز کی تعیناتی اور کراچی آپریشن نہ صرف تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول صوبائی و وفاقی حکومتوں کی باہمی مشاورت اور فیصلے کے بعد شروع کیا گیا بلکہ اس کے پیچھے اعلیٰ عدلیہ کی واضح ہدایات بھی شامل تھیں۔

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :