ترکی، ناکام فوجی بغاوت میں ملوث 6000 افراد گرفتار،مزید گرفتاریوں کا امکان

فوج کے کئی اعلیٰ افسران اور 2700 ججز برطرف ،ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 265 ہوگئی ہلاک ہونے والے شہریوں کی نماز جنازہ ادا کردی گئی

پیر 18 جولائی 2016 10:49

انقرہ (آ ن لائن)ترکی میں حکومت کا تختہ الٹنے کی ناکام کوشش میں ملوث سرغنہ سمیت چھ ہزار افراد کو حراست میں لیا گیا اور مزید افراد کی گرفتاریوں کا امکان ہے ، فوج کے کئی اعلیٰ افسران اور 2700 ججوں کو برطرف کر دیا گیا ہے ، ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 265 ہوگئی ہے جبکہ فوجی بغاوت میں ہلاک ہونے والے شہریوں کی نماز جنازہ ادا کردی گئی ہے ۔ ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد ملک کے وزیر برائے انصاف کا کہنا ہے کہ اب تک بغاوت کی سازش میں ملوث چھ ہزار افراد کو حراست میں لیا گیا ہے اور مزید افراد کی گرفتاریوں کا امکان ہے۔

ترکی میں جمہوری حکومت نے حالاتِ پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد اب تک فوج کے کئی اعلیٰ افسران اور 2700 ججوں کو اْن کے عہدے سے برطرف کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ترکی کے سرکاری ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ اتوار کی صبح ملک کے جنوبی صوبے میں بریگیڈ کمانڈر اور 50 سے زائد فوجیوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ترک وزیر انصاف نے ان افراد کی گرفتاری کے عمل کو ’صفائی کا عمل‘ قرار دیا۔

حکومت کا تختہ الٹنے کی ناکام کوشش کے دوران ہلاک ہونے والوں کی مجموعی تعداد 265 ہو گئی ہے جبکہ وزیر اعظم بن علی یلدرم نے کہا ہے کہ سازش کی منصوبہ بندی کرنے والوں کو ’انصاف کے کٹہرے‘ میں لایا جائے گا۔ ادھر ترکی کے وزیراعظم رجب طیب اردغان کا کہنا ہے کہ ملک کی پارلیمان سزائے موت کو متعارف کروانے کی تجویز پر غور کر رہی ہے۔ ترکی کے وزیر برائے افرادی قوت نے یہ اشارہ دیا تھا کہ حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کے پیچھے امریکہ کا ہاتھ تھا ۔

دوسری جانب امریکہ نے ترکی کو تنبیہہ کی ہے کہ ترکی میں حکومت کا تختہ الٹنے کی ناکام کوشش میں امریکہ کے کردار کا دعویٰ سراسر غلط ہے اور اس سے دونوں ممالک کے تعلقات خراب ہو سکتے ہیں۔ اس دوران ملک کے مختلف شہروں میں اتوار کو جمہوریت کی حمایت میں ریلیاں نکالی گئیں ، ریلیوں میں ہزاروں افراد شریک تھے جنھوں نے ہاتھوں میں بینرز اور جھنڈے اٹھا رکھے تھے۔

دریں اثناء ترکی کے دارالحکومت انقرہ اور استنبول میں فوجی بغاوت میں ہلاک ہونے والے شہریوں کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔ نماز جنازہ میں ترک صدر طیب اردوان اور سابق صدر عبداللہ گل نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر طیب اردوان کا کہنا تھا کہ گولن گروپ کی فوجی بغاوت عوامی طاقت سے ناکام بنائی گئی۔ بغاوت میں ملوث باغی فوجیوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ہر محکمے سے بغاوت ختم کرنے کا کام جاری رہے گا۔ دارالحکومت انقرہ میں ہونے والے شہریوں کے جنازے میں وزیراعظم بن علی یلدرم نے شرکت کی اور فوجی بغاوت میں مرنے والے شہریوں کو خراج عقیدت پیش کی۔

متعلقہ عنوان :