پیمرا شکایات کونسل کا اے آر وائی پر وزیر خزانہ محمد اسحاق ڈار پر پروگرام میں بے بنیاد الزامات لگانے پر 80 ہزار روپے کا جرمانہ

پیمرا شکایات کونسل کی اے آر وائی نیوز اور سچ ٹی وی پر آٹھ، آٹھ لاکھ روپے جرمانہ عائد کرنے کی سفارش

اتوار 17 جولائی 2016 11:26

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17جولائی۔2016ء) پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹر اتھارٹی (پیمرا) شکایات کونسل نے اے آر وائی ٹیلی ویژن چینل کی نشریات کے دوران اینکرپرسن شاہد مسعود کی طرف سے وزیر خزانہ محمد اسحاق ڈار پر پروگرام میں بے بنیاد الزامات لگانے پر 80 ہزار روپے کا جرمانہ کیا ہے۔ ایک پریس ریلیز کے مطابق شکایات کونسل نے مس شمیم ہمایوں کی زیر صدارت اجلاس میں وزیر خزانہ کی اے آر وائی ٹی وی کے 19 فروری 2016ء کے پروگرام ”لائیو ودھ شاہد مسعود Live with Shahid Masood“سے متعلق شکایات کی سماعت کی اور بے بنیاد الزامات لگانے اور اس سلسلہ میں کوئی ثبوت فراہم نہ کرنے پر 80 ہزار روپے کا جرمانہ کیا۔

کونسل نے اپنے 4 اجلاسوں کے دوران چینل کو مواقع فراہم کئے کہ وہ اس حوالے سے ثبوت فراہم کرے لیکن کوئی ثبوت فراہم نہیں کئے جاسکے۔

(جاری ہے)

کونسل نے جرمانہ ادا کرنے اور اسی پروگرام میں معافی طلب کرنے کیلئے 14 دن کی مہلت دی ہے۔پیمراشکایات کونسل اسلام آبادکا 39واں اجلاس چیئر پرسن محترمہ شمیم ہمایوں کی زیر صدارت پیمرا ہیڈکوارٹرز، اسلام آباد میں منعقدہوا۔

پیمرا کونسل آف کمپلینٹس اسلام آباد نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام "لائیو ود شاہد مسعود" مورخہ19فروری 2016ءء ، کیخلاف وزیرِخزانہ اسحاق ڈار کی شکایت کی سماعت کرتے ہوئے مذکورہ پروگرام میں بغیر ثبوت الزام تراشی کرنے اور اس کو ثابت نہ کرنے کی بنیاد پر آٹھ لاکھ روپے جرمانہ عائد کرنے اور انتباہ جاری کرنے کی سفارش کی ۔ کونسل نے گزشتہ چار میٹنگز میں چینل کو اپنے دفاع میں ثبوت پیش کرنے کے مواقع فراہم کیے تاہم چینل کی ثبوت فراہم کرنے میں ناکامی کے باعث کونسل نے اے آر وائی نیوز پر یہ جرمانہ عائد کیا ہے۔

اے آر وائی کو 14یوم کے اندر جرمانے کی ادائیگی کرنے اور اسی پروگرام میں اسی طریقے سے معذرت نشر کرنیکا حکم بھی دیا گیا۔ مزید برآں، آئندہ ایسی غلطی دہرانے پر ، فیصلے پر عملدرآمد نہ کرنے کی صورت میں اتھارٹی کو چینل کا لائسنس معطل کر نے کی سفارش بھی کی ۔ کونسل نے ملالہ یوسفزئی کے والد ضیاالدین یوسفزئی کی دو ٹی وی چینلز کیخلاف شکایت کی سماعت کی۔

ضیاالدین یوسفزئی نے اے آر وائی کے پروگرام " سوال یہ ہے" مورخہ 07فروری 2016ءء ، جس کے میزبان ڈاکٹر دانش ہیں، اور سچ ٹی وی کے پروگرام "گویا" مورخہ 28فروری 2016ءء، جس کے میزبان ارسلان خالد ہیں، کیخلاف شکایت دائر کی تھی۔ شکایت کنندہ کے مطابق مذکورہ پروگراموں میں ملالہ یوسفزئی اور شکایت کنندہ کی کردار کشی کی گئی، ان کو گستاخ اللہ، گستاخ رسولﷺ، غدار اور ملک دشمن قرار دیا گیا جس کی وجہ سے ان کی جان کومزید خطرات لاحق ہوگے ہیں۔

اسی ضمن میں دیپ سعیدہ کی شکایت کا بھی کونسل نے جائزہ لیا اور فریقین کا موٴقف سننے کے بعد کونسل نے اے آر وائی نیوز اور سچ ٹی وی کوالگ الگ 8 لاکھ روپے جرنامہ عائد کرنے اور انتباہ جاری کرنے کی سفارش کی۔جرمانے کی رقم 14دن کے اندر جمع کرائی جائے گی۔ مزید برآں چینلز کو 14 دن کے اندر پرائم ٹائم میں معافی نشر کرنے کی ہدایت کی اور آئندہ ایسی غلطی دوہرانے یا فیصلے پر عمل درآمد نہ کرنے کی صورت میں اتھارٹی کو چینلز کا لائسنس معطل کرنے کی بھی سفارش کی۔

کونسل نے وزیر مملکت برائے صحت سائرہ افضل تارڑ، کی اے آر وائی نیوز کے پروگرام "دی ر پورٹرز" مورخہ 21جنور ی 2016ءء میں حفا ظتی ویکسین کی خریداری میں بے ضابطگیوں اور مالی بد عنوانیوں سے متعلق بغیر ثبوت غلط خبر چلانے پردائر شکایت کی سماعت کرتے ہوئے اے آر وائی چینل کو پندرہ دن کا وقت دیتے ہوئے ہدایت کی کہ چینل اپنا موقف ثابت کرنے کے لیے اگلے اجلاس میں تمام ثبوت کونسل کو پیش کرے ، عدم فراہمی کی صورت میں تادیبی کاروائی کی جائے گی۔

جبکہ صدرِ پاکستان کی بیماری سے متعلق شکایت پر کونسل نے اے آر وائی نیوز کو ایک ہفتہ کا وقت دیا کہ مذکورہ چینل اپنا جواب جمع کرا سکے۔ اسی شکایت کی سماعت کرتے ہوئے ڈان نیوز نے غلط خبر نشر کرنے پر کونسل سے معافی کی استدعا کی ہے۔ کونسل نے فیصلہ اگلے اجلاس تک محفوظ کر لیا۔کونسل نے مریم نواز شریف کی جانب سے چینل - 24 کے پروگرام "کھرا سچ" مورخہ 10جون 2016ءء ، جس کے میزبان مبشر لقمان ہیں، کیخلاف دائر کردہ شکایت کی سماعت چینل کی استدعا پر اگلے اجلاس تک ملتوی کر دی۔

مبشر لقمان نے وزیر اعظم پاکستان کے بیرونِ ملک علاج کے دوران ایک تصویر دکھا کر الزام لگایا تھا کہ مریم نواز شریف حکومتی امور چلا رہی ہیں اور وفاقی سیکرٹریز کے ایک اجلاس کی صدارت کر رہی ہیں ۔ شکایت کے مطابق جو تصویر ناظرین کو دکھائی گئی وہ دو برس پرانی تھی ، جب مریم نواز وزیرِاعظم یوتھ لون پروگرام کی چیئرپرسن تھیں اور ایکبینک کے عہدیداروں سے میٹنگ کر رہی تھیں۔

کونسل نے سردار اویس احمد خان لغاری، چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کی سماء ٹی وی کیخلاف شکایت کی سماعت کی۔سماء ٹی وی کی جانب سے سردار لغاری، کی ایک دہشت گرد گروپ کے ساتھ روابط سے متعلق بغیر ثبوت خبر بتاریخ 11مئی 2016ءء کو چلانے پر کونسل نے سماء ٹی وی پر دو لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا اور چینل کو پرائم ٹائم کے دوران 14 دن میں معافی نشر کرنے اور جرمانہ ادا کرنے کی ہدایت کی اور آئندہ ایسی غلطی دوہرانے یا فیصلے پر عمل درآمد نہ کرنے کی صورت میں اتھارٹی کو چینل کا لائسنس معطل کرنے کی بھی سفارش کی۔

فوزیہ سعید، ایگزیکٹو ڈائریکٹر لوک ورثہ کی روز ٹی وی کے پروگرام "بے نقاب" میں مورخہ 05جون 2016ءء کو انکی کردار کشی اور ادارے میں بدعنوانیوں اور بد انتظامی پر مبنی جھوٹے اور بے بنیاد الزامات لگانے کی شکایت کی سماعت کرتے ہوئے کونسل نے چینل کو اپنے دفاع میں ثبوت پیش کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے سماعت اگلے اجلاس تک موٴخر کر دی۔ڈپٹی چیئرمین نیب کی جانب سے چینل - 92 کے پروگرام "مقابل "میں مورخہ 13جون 2016ءء کو چیئرمین نیب کی فوج سے پینشن سے متعلق شکایت کی سماعت، شکایت کنندہ یعنی نیب کے وکیل کی درخواست پر موٴخر کردی گئی اور شکایت کنندہ کو اگلے اجلاس میں تمام دستاویزی ثبوت جمع کرانے کی ہدایت کی ۔

جبکہ سید خورشید شاہ ، لیڈر آف اپوزیشن کی جانب سے سماء ٹی وی کے خلاف مورخہ 27جون 2016ءء کو بے بنیاد خبر چلانے کی شکایت کو، شکایت کنندہ کی غیر خاضری کی بنا پر اگلے اجلاس تک موٴخر کردیا گیا۔ انور عزیز کی جانب سے انکے وکیل سید محمد علی رضا کی جانب سے چینل - 24کے پروگرام "کھرا سچ" مورخہ 25مئی 2016ءء کو، جس کے میزبان مبشر لقمان ہیں ، میں انکی اور انکے اہل خانہ کی کردار کشی کرنے اور انکے روابط یہودی لابی سے جوڑنے کی کوشش کرنے پر شکایت دائر کی تھی۔

شکایت کی سماعت چینل - 24کے نمائندے کی درخواست پر اگلے اجلاس تک موٴخر کر دی گئی۔ کونسل نے پی ٹی آئی کے سنٹرل میڈیاڈیپارٹمنٹ کے ہیڈ، افتخار درانی کی جانب سے عمران خان کی شادی سے متعلق مورخہ 12جولائی 2016ءء کو خبر نشر کرنے پر مختلف چینلز کے خلاف دائر کردہ شکایت کی سماعت کی اور شکایت کنندہ ، فتخار درانی کے پیش نہ ہونے پر افسوس کا اظہار کیا ۔

شکایت کی سماعت کی غرض سے کونسل نے 25ٹی وی چینلز کو سمن جاری کیے تھے اور تمام ٹی وی چینلز کے نمائندگان موجود تھے تاہم شکایت کنندہ کی غیر خاضری کی وجہ سے کونسل نے شکایت کی سماعت اگلے اجلاس تک موٴخر کرتے ہوئے تمام چینلز کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنا موٴقف کونسل کو جمع کرائیں تاکہ مزید کاروائی کی جا سکے۔ جن چینلز نے خبر نشر نہیں کی انکو جواب داخل کرنے سے مستثنیٰ قرار دے دیا گیا۔ اجلاس میں دیگر کونسل ممبران پروفیسر ڈاکٹر مقصود جعفری، ڈاکٹر شا ہجہا ن سید، ہارون رشید اور محمد فاروق (آر جی ایم/سیکرٹری کونسل)نے شرکت کی۔ کونسل کا اگلا اجلاس 5 اگست 2016ءء کو پیمرا ہیڈکوارٹرز میں منعقد ہو گا۔

متعلقہ عنوان :