کراچی،اعلیٰ سطحی اجلاس میں رینجرز اور وزیر داخلہ سہیل انور سیال کا تنازعہ حل نہ ہوسکا ،دونو ں فریقین کا اپنے موقف سے پیچھے ہٹنے سے انکار

وزیر اعلیٰ کا ڈی آئی جی لاڑکانہ کو فی الحال اس ایشوپر کوئی ایف آئی آر درج نہ کرنے کا حکم حکومت سندھ کا سہیل انور سیال کو تبدیل کرنے یا نہ کرنے بارے آصف زرداری سے مشورہ لاڑکانہ میں اسد کھرل کے واقعہ کے بعد رینجرز کا آپریشن کا بھی آغاز وزیر داخلہ سندھ کی رہائشگاہ کے اطراف چھاپے مارکر 8 سے 10 کو حراست میں لے لیا

اتوار 17 جولائی 2016 11:25

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17جولائی۔2016ء)وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی صدارت میں ہونے والے اعلیٰ سطحی اجلاس میں رینجرز اور وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال کا تنازعہ حل نہیں ہوسکا ہے، دونو ں فریقین نے اپنے موقف سے پیچھے ہٹنے سے انکار کردیا ، تاہم وزیر اعلیٰ سندھ نے ڈی آئی جی لاڑکانہ کو حکم جاری کیا کہ فی الحال اس ایشوپر کوئی ایف آئی آر درج نہ کی جائے، ذرائع نے بتایا کہ ڈی جی رینجرز نے اجلاس میں موقف پیش کیا کہ اسد کھرل کاکال ریکارڈ حاصل کرنے کے بعد مکمل تحقیقات کی گئی ان کے 8 سے زائد خطرناک جرائم پیشہ افراد سے روابط تھے جن کی گرفتاری پر حکومت سندھ نے انعام مقرر کررکھا ہے ان کی گرفتاری سے قبل تمام قانونی ضروریات پوری کی گئی تھیں جیسے ہی ان کو گرفتار کیا گیا وزیرداخلہ سندھ سہیل انور سیال کے بھائی طارق سیال 200 سے 250 افراد کے ساتھ مل کر نہ صرف رینجرز اہلکاروں کو زدکوب کیا بلکہ پولیس کی مدد سے ان کوتھانے لے جاکر اسدکھرل کو رہا کرادیا اب اسد کھرل کو فوری طور پر رینجرز کے حوالے کیا جائے اور اس ایشو پر مقدمہ درج کیا جائے، ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال نے کہا کہ اسد کھرل پی پی کے کارکن ہیں ان کو غلط طریقے سے بغیر نمبر پلیٹ والی کار کے سادہ لباس اہلکاروں سے اٹھایا جس کو اغواء سمجھاگیا تھا اس لیے پی پی کارکنوں اور پولیس نے گھیراوٴ کیا اجلاس بغیر کسی نتیجہ کے ختم ہوگیا۔

(جاری ہے)

ادھرحکومت سندھ کے وزیرداخلہ سہیل انور سیال کو تبدیل کرنے یا نہ کرنے کے ایشو پر پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سے مشورہ مانگ لیا ہے، لاڑکانہ میں اسد کھرل کے واقعہ کے بعد رینجرز نے لاڑکانہ میں آپریشن کا بھی آغاز کردیا ہے اور وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال کی رہائشگاہ کے اطراف میں چھاپے مارکر 8 سے 10 کو حراست میں لیا ہے ، ذرائع نے بتایا ہے کہ اس واقعہ کے بعد وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال کی وزارت خطرے میں ہے ، ہفتہ کے روز بھی وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال اور ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر کے درمیان ثالثی کی کوشش کی مگر دونوں میں صلح نہ ہوسکی، ذرائع نے بتایا ہے کہ اب حکومت سندھ نے اس مسئلہ کو حل کرنے کیلئے سہیل انور سیال کا محکمہ تبدیل کرنے ان کو وزارت واپس لینے یا انہیں موجودہ حیثیت میں برقرار رکھنے کیلئے سابق صدر آصف علی زرداری سے رہنمائی کیلئے ان سے رابطہ کرلیا ہے۔