موبائل فون میں ’پوکیمون‘ گیم نے لوگوں کو پاگل بنا دیا: جامعہ الازھر

موبائل گیمز شہریوں کا قیمتی وقت برباد کرہی ہیں: ڈاکٹر شومان پوکیمون جیسے کھیل بچوں کے حصول علم میں بڑی رکاوٹ ہیں، بچوں اور ان کے والدین کو غیرمعمولی احتیاط کا مظاہرہ کرنا ہوگا، بیا ن

ہفتہ 16 جولائی 2016 11:28

قاہرہ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16جولائی۔2016ء )مصر کی سب سے بڑی دینی درسگاہ جامعہ الازھر نے موبائل فون میں چلائی جانے والی پوکیمون نامی گیم کے حوالے سے خبردار کیا ہے کہ اس نوعیت کے گیمز شہریوں کا قیمتی وقت برباد کررہی ہیں۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق جامعہ الازھر کے سیکرٹری ڈاکٹر عباس شومان نے ایک بیان میں موبائل فون میں گیموں کے استعمال کو عوام الناس کے لیے ایک منفی رحجان قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ ’پوکیمون‘ نامی موبائل گیم نے لوگوں کو پاگل اور نشئی بنا دیا ہے۔ گھروں، دفاتر، بسوں، تعلیمی اداروں سمیت ہر جگہ چھوٹے اور بڑے مردو خواتین ہر ایک کو پوکیمون گیم میں مصروف دیکھا جا رہا ہے۔ ایسے لگ رہا ہے کہ شہریوں کے لیے اس سے زیادہ ضروری کام اور کوئی نہیں رہا ہے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر شومان کا کہنا ہے کہ یہ درست ہے کہ موبائل فون اور جدید مواصلات آلات نے روز مرہ زندگی میں غیرمعمولی سہولیات فراہم کی ہیں اور لوگ آسانی کے ساتھ ایک دوسرے سے رابطے میں ہیں مگر ان موبائل فونز کی آڑ میں شہریوں کا غیر ضروری مشاغل میں الجھ کر اپنا قیمتی وقت ضائع کرنا انتہائی افسوسناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ چھوٹی عمر کے افراد اور بچوں میں گیمزکے شوق کی بات کسی حد تک سمجھ میں آتی ہے مگر سنجیدہ شہریوں اور بڑی عمر کے افراد کا اس لت میں پڑنا ناقابل فہم ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ پوکیمون جیسے کھیل بچوں کے حصول علم میں ایک بڑی رکاوٹ ہیں۔ اس حوالے سے بچوں اور ان کے والدین کو غیرمعمولی احتیاط کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔خیال رہے کہ جامعہ الازھر کی جانب سے موبائل فون گیمز سے متعلق یہ انتباہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا جب حال ہی میں مصری حکومت کے ترجمان حسام القاویش نے ایک بیان میں کہا تھا کہ حکومت ایسی موبائل ایپلی کیشنز کی ڈاوٴن لوڈنگ کی تحقیقات کررہی ہے جو قومی سلامتی کے لیے خطرے کا موجب بن سکتی ہیں۔

پوکیمون گیم کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جوب میں حکومتی ترجمان کا کہنا تھا کہ وہ انٹرنیٹ گیمز کے خطرات سے آگاہ ہے اور خطرناک گیمز کی روک تھام کے لیے ضروری اقدامات کررہی ہے۔

متعلقہ عنوان :