نیب زیرو ٹالرینس کی پالیسی اپناتے ہوئے ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے کوئی کسر نہیں اٹھا رکھے گا، قمرزمان چوہدری

نیب کے تمام افسران قانون پر عمل کرتے ہوئے بدعنوان عناصر کے خلاف شکایات کی جانچ پڑتال ،انکوائریاں اور انویسٹی گیشن مقررہ وقت کے اندر مکمل کریں تاکہ بدعنوان عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جا سکے،چیئرمین نیب

ہفتہ 16 جولائی 2016 11:37

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16جولائی۔2016ء)قومی احتساب بیورو (نیب) کے ایگزیکٹیوبورڈ نے سابق وزیر خوراک بلوچستان اسفند یار کاکڑ، سابق ایڈیشنل سیکرٹری سینٹ سیکرٹریٹ اسلام آباد سید مسرت عباس ،وائس چانسلر عبدالولی خان یونیورسٹی مردان ڈاکٹر احسان علی، سابق میئرمیونسپل کارپوریشن گوجرانوالامحمد اسلم بٹ کے خلاف بدعنوانی ریفرنس دائر کرنے ، سابق رکن قومی اسمبلی شفقت شاہ شیرازی اور سابق رکن صوبائی اسمبلی ضلع ٹھٹھہ سندھ اعجاز شاہ شیرازی اورصوبائی وزیر برائے عشر سندھ ڈاکٹر محمد رحیمو و دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔

اجلاس میں عدم ثبوت کی بناء پر وزیر خزانہ (سابق وزیرتجارت ) اسحق ڈارکے خلاف 2001سے زیر التوا ء انوسٹی گیشن ،سابق وزیر ایکسائز وٹیکسیشن بلوچستان عبدالکریم نوشیروانی کے خلاف 1999سے زیر التوا انوسٹی گیشن،چیف ایگزیکٹو آفیسرمیسرز زیشان انرجی لیمیٹیڈ زاہد انور اور ڈائریکٹر رخسانہ بیگم کے خلاف انوسٹی گیشن،چیف ایگزیکٹو آفیسر گوہر اعجاز اور دیگر کے خلاف انکوائری،ممبر فیٹ ایف بی آر اسرار رؤف اور اکاؤنٹ ہولڈر سٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک مین برانچ کراچی طارق شفیع کے خلاف انکوائری بند کرنے کا فیصلہ کیا۔

(جاری ہے)

قومی احتساب بیورو (نیب) ایگزیکٹیوبورڈ کااجلاس چےئرمین نیب قمرزمان چوہدری کی صدارت میں ہوا۔نیب کے ایگزیکٹیوبورڈ نے ارشد فاروق فہیم اور دیگر کے خلاف بدعنوانی ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا،ملزمان پر ڈرگ پرائسنگ کمیٹی کے اجلاس کے دوران حد سے زیادہ اور غیرقانونی طریقے سے ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا الزام ہے ، جس سے قومی خزانے کو692.96 ملین روپے کا نقصان پہنچا اجلاس میں سابق وزیر خوراک بلوچستان اسفند یار کاکڑو دیگر کے خلاف بدعنوانی ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیاملزمان پر پروونشل ریزرو سینٹر پشین بلوچستان میں466.914 ملین روپے خرد برد کا الزام ہے، ایگزیکٹو بورڈ نے سابق میئرمیونسپل کارپوریشن گوجرانوالامحمد اسلم بٹ اور دیگر کے خلاف بدعنوانی ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا،ملزمان پراختیارات سے تجاوز ارو میسرز راٹھور انٹرپرائزز کو زیادہ ریٹ پر ٹھیکے دینے کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کولاکھوں روپے کا نقصان پہنچا، اجلاس میں وائس چانسلر عبدالولی خان یونیورسٹی مردان ڈاکٹر احسان علی و دیگر کے خلاف بدعنوانی ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیاملزمان پراختیارات سے تجاوز اور اشتہارات دیئے بغیر اور قواعد و ضوابط مکمل کئے بغیر 652ملازمین بھرتی کرنے کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کو462ملین روپے کا نقصان پہنچا,، ایگزیکٹو بورڈ نے سابق ایڈیشنل سیکرٹری سینٹ سیکرٹریٹ اسلام آباد سید مسرت عباس و دیگر کے خلاف بدعنوانی ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیاملزمان پراختیارات سے تجاوز اور سینٹ سیکرٹریٹ ایمپلائز ہاؤسنگ سوسائٹی کے فندز میں خرد برد کا الزام ہے، جس سے قومی خزانے کولاکھوں روپے کا نقصان پہنچااجلاس میں میپکو افسران اور ٹرسٹ انوسٹمنٹ بینک لیمیٹیڈملتان اور دیگر کے خلاف دوبارہ انوسٹی گیشن کی منظوری دی ، ملزمان پراختیارات سے تجاوز،ناجائز فائدہ اٹھانے اور اور خرد برد کا الزام ہے،جس سے قومی خزانے کو297.289ملین روپے کا نقصان پہنچا ۔

ایگزیکٹو بورڈ نے سابق رکن قومی اسمبلی شفقت شاہ شیرازی اور سابق رکن صوبائی اسمبلی ضلع ٹھٹھہ سندھ اعجاز شاہ شیرازی اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی ، ملزمان پر ناجائز ذرائع سے اثاثے بنانے کا الزام ہے ۔اجلاس میں صوبائی وزیر برائے عشر سندھ ڈاکٹر محمد رحیمو و دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی-ملزمان پر ناجائز ذرائع سے اثاثے بنانے ،اختیارات سے تجاوز اور سندھ کے علاقوں تلوکہ چھچھرو اور ڈھالی میں گندم کی تقسیم میں خرد برد کا الزام ہے،جس سے قومی خزانے کو500ملین روپے کا نقصان ہوا۔

اجلاس میں عدم ثبوت کی بناء پر وزیر خزانہ (سابق وزیرتجارت ) اسحق ڈارکے خلاف 2001سے زیر التوا انوسٹی گیشن ،سابق وزیر ایکسائز وٹیکسیشن بلوچستان عبدالکریم نوشیروانی کے خلاف 1999سے زیر التوا انوسٹی گیشن،چیف ایگزیکٹو آفیسرمیسرز زیشان انرجی لیمیٹیڈ زاہد انور اور ڈائریکٹر رخسانہ بیگم کے خلاف انوسٹی گیشن،چیف ایگزیکٹو آفیسر گوہر اعجاز اور دیگر کے خلاف انکوائری،ممبر فیٹ ایف بی آر اسرار رؤف اکاؤنٹ ہولڈر سٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک مین برانچ کراچی طارق شفیع کے خلاف انکوائری بند کرنے کا فیصلہ کیا،اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے کہا کہ قومی احتساب بیورو زیرو ٹالرینس کی پالیسی اپناتے ہوئے ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے کوئی کسر نہیں اٹھا رکھے گا، ،ملک سے کرپشن کے خاتمے کے لئے قانون پر عملدرآمد اور آگہی مہم کے ذریعے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔

انہوں نے نیب کے تمام افسران کو ہدایت کی کہ وہ قانون پر عمل کرتے ہوئے بدعنوان عناصر کے خلاف شکایات کی جانچ پڑتال ،انکوائریاں اور انویسٹی گیشن مقررہ وقت کے اندر مکمل کریں تاکہ بدعنوان عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔

متعلقہ عنوان :