وزیراعظم نواز شریف نے سیاسی سرگرمیوں کا آغاز کردیا،سیاسی رفقاء کار سے ملاقاتیں کیں ، وزیر داخلہ، وزیر خزانہ، وزیراعلیٰ پنجاب سے اہم ترین ملاقات

پیر 11 جولائی 2016 10:18

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11جولائی۔2016ء) وزیراعظم محمد نواز شریف نے اپنے علاج کے سلسلے میں لندن میں 48 روز قیام کے بعد وطن واپسی کے اگلے روز سیاسی سرگرمیوں کا آغاز کردیا۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے اتوار کے روز اپنی رہائش گاہ جاتی عمرہ کے ساتھ ساتھ سیاسی رفقاء کار سے ملاقاتیں بھی کیں۔ بعدازاں وزیراعظم نے شریف فیملی کے افراد کے ساتھ اپنے اعزاز میں دیئے گئے ظہرانے میں شرکت کی۔

شریف خاندان کے ذرائع کے مطابق وزیراعظم محمد نواز شریف اتوار کی صبح نیند سے بیدار ہوئے تو انہوں نے اپنے بھائی وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کو جاتی عمرہ طلب کیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب اپنے خصوصی ہیلی کاپٹر کے ذریعے جاتی عمرہ پہنچے جہاں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار اور وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار سمیت رکن قومی اسمبلی حمزہ شہباز پہلے سے موجود تھے۔

(جاری ہے)

شہباز شریف کے جاتی عمرہ پہنچنے کے فوری بعد وزیراعظم، وزیر داخلہ، وزیر خزانہ، وزیراعلیٰ پنجاب اور رکن قومی اسمبلی حمزہ شہباز کے درمیان ملاقات کا سلسلہ شروع ہوا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم اور وفاقی وزراء سمیت وزیراعلیٰ پنجاب کے درمیان ملاقات کا سلسلہ تقریباً دو گھنٹے جاری رہا۔ ملاقات میں وزیراعظم محمد نواز شریف کی ملک میں عدم موجودگی کے دوران پیدا ہونے والی سیاسی صورتحال سمیت اپوزیشن کی جانب سے پانامہ لیکس کے حوالے سے ممکنہ تحریک چلانے کی دھمکیوں کا جائزہ لیا گیا اور اس پر تبادلہ خیال کے ساتھ ساتھ رواں مالی سال کے بجٹ سے متعلق مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا۔

اس ملاقات میں وزیراعظم نے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کو دہشت گردی کے خاتمے کے حوالے سے ہدایات جاری کی۔ وزیراعظم نے مالی سال 2016-17ء کے حوالے سے وفاقی وزیر خزانہ کو بعض تجاویز دیں اور آنے والے دنوں میں اپوزیشن کی ممکنہ تحریک کے حوالے سے وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کو بھی ہدایات جاری کی۔ دو گھنٹے جاری رہنے والی اس ملاقات کے بعد وزیراعظم محمد نواز شریف نے اپنی صاحبزادی مریم صفدر کی جانب سے اپنے اعزاز میں دیئے گئے ظہرانے میں شرکت کی۔ جاتی عمرہ میں منعقد ہونے والے اس ظہرانے میں شریف خاندان کے تمام افراد سمیت نواز شریف کی والدہ شمیم اختر اور جاتی عمرہ میں موجود وفاقی وزراء نے شرکت کی۔ ظہرانے میں صرف شریف خاندان کے افراد کو مدعو کیا گیا تھا۔