بھارتی معاشرہ انحطاط کا شکار ،ہندوستان میں مرد وں کی جسم فروشی باقاعدہ کاروبار بن گیا ، منڈیاں سجا کر سرعام بولیاں لگنے لگیں

ہفتہ 9 جولائی 2016 11:14

ممبئی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9جولائی۔2016ء)دنیا بھر میں عورتوں کی جسم فروشی کے حوالے سے خبریں تو عام ہیں لیکن مردوں کی جسم فروشی کی خبریں یورپ میں سے ہی سننے میں آ تی ہیں ،بھارت میں چند سال پہلے ”بائی پاس“ نامی ایک فلم ریلیز ہوئی تھی جس میں دکھایا گیا تھا کہ ایک نوجوان لڑکا پیسے کی تنگی کی وجہ سے کس طرح ”جسم فروشی “ کے دھندے میں پھنس جاتا ہے، لیکن حقیقت میں بھی بھارت میں باقاعدہ طور پر مردوں کی جسم فروشی عام ہے ،بلکہ اس مکروہ دھندے کی باقاعد ہ منڈیا ں بھی سجتی ہیں۔

”بھاسکر ڈاٹ کوم “کے مطابق دہلی اور ممبئی سمیت بھارت کے کئی بڑے شہروں میں جسم فروشی کا دھندہ بڑی تیزی سے پھیل رہا ہے ،بھارت میں اس جسم فروشی کے کاروبار میں ملوث لوگ باقاعدہ منڈی سجاتے ہیں ،جہاں خواتین اپنی پسند کے مردوں کو ”خریدتی “ ہیں۔

(جاری ہے)

بھارت میں مردوں کی فروخت کی منڈی کو ”گیگولو مارکیٹ“کانام دیا گیا ہے جو رات 10بجے سج جاتی ہے اور صبح 4بجے تک جاری رہتی ہے۔دہلی اور ممبئی کے کئی وی وی آئی پی علاقوں میں سجنے والی گیگولو مارکیٹ میں مرد بڑی تعداد شریک ہوتے ہیں جہاں دن کے اجالے میں خود کو مہذب اور اور باوقار معاشرے کی ماڈریٹ اور پڑھی لکھی کہلانے والی خواتین من پسند مردوں کو خرید کر اپنے ساتھ لے جاتی ہیں۔

متعلقہ عنوان :