ایران اور بشار الاسد کے ساتھ ”داعش“ کے تعلق کا انکشاف

داعشی ملزم علی عمر شامی حکومت اور ایرانی انٹیلجنس عناصر کے درمیان اجلاسوں میں ذاتی طور پر شرکت کرچکا ہے

ہفتہ 9 جولائی 2016 11:13

کویت سٹی ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9جولائی۔2016ء )کویت میں ایک داعشی ملزم علی عمر عْرف ابو تراب نے اپنے ساتھ ہونے والی تحقیقات میں انکشاف کیا ہے کہ اس شدت پسند تنظیم کے شامی حکومت اور ایرانی انٹیلجنس کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔ کویتی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ملزم نے واضح کیا کہ وہ داعش کے شامی حکومت اور ایرانی انٹیلجنس عناصر کے درمیان اجلاسوں میں ذاتی طور پر شرکت کرچکا ہے۔

ان ملاقاتوں کا مقصد باہمی کوآرڈی نیشن کو مضبوط بنانا تھا۔ ملزم علی عمر نے تنظیم کی میدانی قیادت، ان کی شہریتوں اور ان کے کام کے طریقہ کار کے بارے میں اہم انکشافات کیے ہیں۔ اخبار نے ابو تراب کو "قیمتی شکار" قرار دیتے ہوئے بتایا کہ اس نے تنظیم کی قیادت کے انٹیلجنس کے ساتھ رابطوں کا انکشاف کیا۔

(جاری ہے)

علی عمر اور اس کی ماں جس کو علی کے ساتھ ہی پکڑا گیا تھا نے انٹیلجنس معلومات کے ایسے خزانے سے پردہ اٹھایا ہے جس نے داعش تنظیم کے خلاف بین الاقوامی اتحاد کو چونکا ڈالا۔

کویت اس اتحاد کا ایک اہم رکن شمار کیا جاتا ہے۔ ملزم کے ساتھ تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے تاکہ مزید معلومات کا انکشاف ہوسکے جو داعش کے خلاف جنگ کے لیے نقشہ راہ کی حیثیت رکھتی ہیں۔ ابو تراب نے بتایا کہ مذکورہ کویتی شہری اور "بدو" عمرہ کرنے ، تعلیمی دورہ کرنے یا ترکی میں سیاحت کا نام لے کر ملک سے نکلے۔ اس نے باور کرایا کہ اس کی والدہ کے سوا وہاں کوئی کویتی خاتون نہیں پائی جاتی۔

متعلقہ عنوان :