ڈاکٹر ز نے اجازت دیدی ،وزیر اعظم نواز شریف آج لندن سے پاکستان واپس پہنچیں گے

وزیر اعظم پی آئی اے کی خصوصی پرواز بوئنگ 777 کے ذریعے لاہور پہنچیں گے،وفاقی وزارء اور ن لیگی رہنمااستقبال کرینگے پی آئی اے کی معمول کی پروازوں میں اتنے سامان اور مسافروں کو لانے کی گنجائش نہیں تھی اس لیے خصوصی طیارہ لندن بھجوانے کا فیصلہ کیا ہے،پی آئی اے ترجمان

ہفتہ 9 جولائی 2016 11:04

اسلام آباد ،لندن (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9جولائی۔2016ء) وزیر اعظم محمد نواز شریف کی دل کے کامیاب آپریشن کے بعد قومی ایئرلائن (پی آئی اے ) کی خصوصی پرواز کے ذریعے 49 روز گزارنے کے بعد آج( ہفتہ کو ) لندن سے پاکستان واپسی متوقع ہے ۔ وزیر اعظم پاکستان کی لندن میں دل کے کامیاب آپریشن کے بعد ڈاکٹر زکی اجازت کے بعد پاکستان واپس ممکن ہوئی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف کو لندن سے وطن واپس لانے کے لئے قومی ایئرلائن کی خصوصی پرواز بوئنگ 777 گزشتہ شب اسلام آباد سے لندن روا نہ ہوئی ہے خصوصی پرواز وزیر اعظم نواز شریف ان کے اہلخانہ اور وزیر اعظم نواز شریف کے سرکاری عملے کو لے کر صبح سات بجے لندن سے لاہور کے لئے پرواز کرے گی ۔

وزیر اعظم نواز شریف کے استقبال کے لئے ایئرپورٹ پر وفاقی کے وزراء سمیت مسلم لیگ نواز کے اہم راہنما بھی موجود ہوں گے۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم نواز شریف کو علامہ اقبال ایئرپورٹ سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے جاتی عمرہ لے جایا جائے گا جہاں پر وزیر اعظم چند روز قیام کرنے کے بعد اسلام آباد آئیں گے ۔ واضح رہے کہ وزیر اعظم نواز شریف دل کی بیماری کے باعث لندن میں آپریشن کروانے کے لئے مئی کے مہینے میں پاکستان سے روانہ ہوئے تھے اور لندن میں اوپن ہارٹ سرجری کے بعد 49 روز لندن میں گزار کر آج وطن واپس آ رہے ہیں ۔

بی بی سی کے مطابق ترجمان پی آئی اے نے ایک بیان میں بتایا کہ وزیراعظم چونکہ لندن میں اپنے عملے کے ساتھ امور حکومت دیکھ رہے تھے جس کے لیے ایک کیمپ آفس لندن میں قائم کیا گیا تھا جس کے لیے دستاویزات اور عملہ لندن میں موجود تھا۔چونکہ پی آئی اے کی معمول کی پروازوں میں اتنے سامان اور مسافروں کو لانے کی گنجائش نہیں تھی اس لیے پی آئی اے نے اس مقصد کے لیے ایک خصوصی طیارہ لندن بھجوانے کا فیصلہ کیا ہے۔

پی آئی اے کے ایک سینئیر اہلکار نے نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا کہ پی آئی اے نے اپنی معمول کی پروازوں میں وی آئی پیز کے لیے خصوصی سہولیات کی فراہمی کے بارے میں پالیسی تبدیل کی ہے اور اب مسافروں کو جنہوں نے بکنگ کی ہوئی ہے ترجیح دی جاتی ہے۔ اسی مقصد کے لیے وزیراعظم ہاوٴس کو صورتحال سے آگاہ کیا گیا جس پر خصوصی طیارہ فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

یاد رہے کہ لندن پرواز کے لیے پی آئی اے کے بیڑے میں دستیاب طیاروں میں بوئنگ 777 طیارے ہیں اور وزیراعظم کو لندن سے پی آئی اے کا 200_777 لانگ رینج طیارہ جائے گا جو لندن تک براہ راست پرواز کر سکتا ہے۔ایوی ایشن کی مختلف ویب سائٹس کے مطابق اس طیارے کی فی گھنٹہ پرواز پر اوسطً سات ٹن کے قریب ایندھن استعمال ہوتا ہے۔لندن کی یک طرفہ پرواز پر کم از کم پچاس ٹن ایندھن اور پرواز کے عمومی اخراجات اٹھیں گے ۔اہلکار نے مزید بتایا کہ اس قسم کی تمام پروازوں اور وزیراعظم کے دورہ جات کے لیے طیارے اور پرواز کے تمام اخراجات حکومت ادا کرتی ہے نہ کہ پی آئی اے۔اس سلسلے میں وزیراعظم کے ترجمان مصدق ملک کو متعدد بار رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی مگر کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔