مری،ماریہ کیس میں نامزدملزمان بے گناہ قرار ،موت خودکشی ہے،کمیٹی وزیراعلیٰ پنجاب ، ماریہ کو جلایا نہیں گیا بلکہ اس نے خود کشی کی، ہارون نامی دوست سے تعلقات ٹوٹنے پر ما یو س تھی ، رپو رٹ

ہفتہ 2 جولائی 2016 09:42

مری ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2جولائی۔2016ء)ماریہ کیس میں نامزد ملزمان کو بیگناہ قراردے دیا گیا وزیر اعلیٰ پنجاب کی طرف سے بنائی گئی کمیٹی نے تمام شواہد اور فرانزک رپورٹ کی روشنی میں تحریری طور پر ماسٹر شوکت اور دیگر ملزمان کو بیگناہ قرار دیاگیا ماریہ کی موت خودکشی ہے اور اسے کسی بھی طرح قتل کئے جانے کے کوئی شواہد نہیں ملے موبائل ڈیٹا کے مطابق جن ملزمان کو اس کیس میں نامزد کیا گیا ان کی واقعہ کے وقت وہاں موجودگی ثابت نہ ہوسکی اور نہ ہی کوئی مشکوک کال کاریکارڈ مل سکا ماسٹر شوکت کے بیٹے اور ماریہ کے درمیان تعلقات تھے اور ان تعلقات کے ٹوٹ جانے کے خدشے کے باعث یہ واقعہ رونما ہوا مری پولیس نے پوچھ گچھ کیلئے ماسٹر شوکت کے بیٹے کو حراست میں لے لیا ہے ۔

مری میں اسکول ٹیچر ماریہ صداقت زندہ جلانے کے معاملے کی رپورٹ سامنے آگئی جس میں ماریہ کو جلایا نہیں گیا بلکہ اس نے خود کشی کی تھی۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق مری کی اسکول ٹیچر ماریہ کے جل کر جاں بحق ہونے کی حقیقت سامنے آ گئی۔ پولیس کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق ماریہ کو جلایا نہیں گیا بلکہ ہارون نامی دوست سے تعلقات ٹوٹنے پر ماریہ نے خود کشی کی تھی۔

راولپنڈی پولیس نے اسکول ٹیچرماریہ صداقت کی ہلاکت کی تحقیقاتی رپورٹ وزیر اعلی کو پیش کردی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اسکول ٹیچر کو زندہ جلانے کے شواہد نہیں ملے، جبکہ زندہ جلانے سے متعلق کوئی گواہی بھی سامنے نہیں آئی۔ تحقیقات کے مطابق ٹیچرماریہ صداقت کی موت بظاہر خود کشی کا واقعہ لگتی ہے۔دوسری جانب ماریہ کے والدین نے کہا ہے کہ ہمیں انصاف نہیں مل رہا ایک تو ہماری بیٹی کو زندہ جلا دیا گیا اور اب مر نے کے بعد اسکی کردار کشی کی گئی ہے۔اسکول ٹیچرماریہ کے والدین نے پولیس کے رپورٹ کو جھوٹ قرار دے دیاہے۔