خیبر پختونخوا افغانیوں کی سر زمین تھی اور ہے ہم افغان مہاجرین کو اپنے دلوں میں جگہ دینے کو تیار ہے ،محمود خان اچکزئی

پاکستان صرف پاکستانیوں کا ہے ،پاکستانی ہی اس ملک کے مستقل شہری ہیں، وزیراعلی خیبرپختونخوا پاکستان افغان مہاجرین کا مزید بوجھ اٹھانے کی سکت نہیں رکھ سکتا،عبدالقادر بلوچ

جمعہ 1 جولائی 2016 10:18

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1جولائی۔2016ء)پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا افغانیوں کی سر زمین تھی اور ہے ہم افغان مہا جرین کو اپنے دلوں میں جگہ دینے کو تیار ہے کچھ لو گ افغان با شندوں کو بوجھ سمجھتے ہیں افغانستان کے ایک اخبار کو دیئے گئے انٹرویو کو حقائق سے ہٹ کر پیش کیا گیا ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک نجی ٹی وی سے بات چیت کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا ہے کہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی ملک میں جمہوری نظام کے استحکام اور پارلیمنٹ کی بالا دستی چاہتے ہیں کسی بھی غیر جمہوری اقدام کی حمایت نہیں کرینگے خیبر پختونخوا کی سرزمین افغان تھی اور ہے کوئی بھی ادارہ افغان مہا جرین جوکہ40 سال سے یہاں رہ رہے ہیں زبردستی نہیں نکال سکتے اگر کسی کے خلاف کئی شواہد ہے تو ان کے خلاف قانونی کا رروائی کی جا سکتی ہے لیکن افغان مہا جرین کو کوئی بھی زبردستی نہیں نکال سکتے کچھ لوگ افغان باشندوں کو بوجھ سمجھتے ہیں لیکن ہم افغان مہا جرین کو اپنے دلوں میں جگہ دینے کو تیار ہے انہوں نے کہا ہے کہ افغانستان کے ایک اخبار کو دیئے گئے انٹرویو کو حقائق سے ہٹ کر کے پیش کیا گیا انہوں نے کہا ہے کہ وقت اور حالات کا تقاضا ہے کہ ہم سب متحد ہو کر پشتونوں کے حقوق کیلئے جدوجہد کریں کسی بھی قوم کو بری نظر سے دیکھنا اچھی روایت نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

ادھروفاقی وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ پاکستان افغان مہاجرین کا مزید بوجھ اٹھانے کی سکت نہیں رکھ سکتا لہذا افغان مہاجرین کی واپسی پکی ہے ۔ 10 لاکھ افغان باشندے ملازمتوں پر قابض ہیں اور ان کی واپسی سے پاکستانیوں کی بیروزگاری میں نمایاں کمی آئے گی ۔تفصیلات کے مطابق بروز جمعرات وفاقی وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان 30 لاکھ مہاجرین کا مزید بوجھ برداشت نہیں کر سکتے لہذا افغان مہاجرین کو ہر صورت اپنے وطن واپسی جانا ہو گا کیونکہ بیروزگاری پاکستان کا اہم ترین مسئلہ ہے جبکہ افغان مہاجرین پاکستان میں 10 لاکھ ملازمتوں پر قابض ہیں افغان مہاجرین کی واپسی کے بعد پاکستانیوں کو ملازمت کے مواقع میسر آئیں گے ۔

انہوں نے مزید خیبرپختونخوا حکومت کے موقف کو سراہتے ہوئے کہا کہ افغان مہاجرین کی واپسی کے حوالے سے کے پی کے حکومت کا موقف درست ہے کہ افغان مہاجرین کا مزید بوجھ برداشت نہیں کر سکتے ۔ انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین آئندہ ماہ 19 جولائی کو افغان مہاجرین کی واپسی کے بارے میں تبادلہ خیال کے لئے پاکستان آئیں گے ۔وفاقی حکومت مہاجرین کی واپسی کے لئے سنجیدہ ہے اور افغان مہاجرین کی جلد واپسی کے لئے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے ۔

دوسری جانب وزیراعلی خیبرپختونخواپرویزخٹک نے کہا ہے کہ محمود خان اچکزئی کے بیان کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے،کیا محمود اچکزئی خیبرپختونخوا کے بغیر ایک مکمل پاکستان کا تصور کرسکتے ہیں؟وزیراعلی پرویزخٹک نے محمودخان اچکزئی کے افغان جریدے کودیئے گئے انٹرویو پر سخت ردعمل کااظہارکرتے ہوئے اس کے بیان کومسترد کیا ہے ،پرویزخٹک کاکہنا تھا کہ پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود اچکزئی نے آج تمام پاکستانیوں کا سر شرم سے جھکا دیا، خیبرپختونخوا کے عوام نے1947ء میں پاکستان کے حق میں فیصلہ دیا نہ کہ افغانستان کے،،کیا محمود اچکزئی خیبرپختونخوا کے بغیر ایک مکمل پاکستان کا تصور بھی کرسکتے ہیں؟پرویز خٹک نے مزید کہا کہ محمود اچکزئی کے بیان کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے، خیبرپختونخوا کے عوام محمود اچکزئی کے بیان کو مسترد کرتے ہیں،پاکستان صرف پاکستانیوں کا ہے اور پاکستانی ہی اس ملک کے مستقل شہری ہیں۔

واضح رہے کہ محمودخان اچکزئی نے افغان جریدے کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں خیبرپختونخوا کوافغانستان کاحصہ قراردیاہے۔