بھارت : دو پولیس کوہ پیماوں کیخلاف تحقیقات شروع

جوڑے نے دعویٰ کیا ہے کہ دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ ہم نے پہلے سر کی

جمعرات 30 جون 2016 10:33

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔30جون۔2016ء)انڈیا میں پولیس دو کوہ پیماوٴں کے خلاف تحقیقات کر رہی ہے جن کا دعویٰ ہے کہ وہ ملک کا پہلا جوڑا ہے جس نے دنیا کی بلند ترین چوٹی ماوٴنٹ ایورسٹ سر کی۔دنیش اور تراکشواری راٹھور جو دونوں پولیس اہلکار ہیں۔ انھوں نے رواں ماہ میڈیا کو بتایا کہ انھوں نے 23 مئی کو 8850 میٹر بلند ایورسٹ کو سر کیا۔تاہم چند کوہ پیماوٴں نے جوڑے پر الزام عائد کیا ہے کہ انھوں نے ایورسٹ کی چوٹی کی فوٹو میں رد و بدل کر کے کامیابی کا دعویٰ کر رہے ہیں۔

تاہم مسٹر اور مسز راٹھور ان الزامات کی تردید کرتے ہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تراکشواری راٹھور نے اصرار کیا کہ انھوں نے اپنے شوہر کے ہمراہ ایورسٹ کی چوٹی سر کی ہے۔دونوں میاں بیوی انڈیا کے شہر پونے میں پولیس کانسٹیبل ہیں۔

(جاری ہے)

اور پونے پولیس ان کے خلاف تحقیقات کر رہی ہے۔پولیس نے کہا ’اس جوڑے کے پاس نیپال کے محکمہ سیاحتی اور کوہ پیمائی نے بھی جوڑے کو چوٹی سر کرنے کا سرٹیفیکیٹ دیا ہے۔

ہم نیپالی حکومت سے رابطہ کریں گے کہ آیا یہ سرٹیفیکیٹ نقلی تو نہیں۔‘راٹھور جوڑے نے پانچ جولائی کو پریس کانفرنس میں اعلان کیا تھا کہ ان کا خواب پورا ہوا اور انھوں نے ایورسٹ سر کر لی ہے۔تاہم پونے سے تعلق رکھنے والے کوہ پیما سریندرا شیلک اور دیگر کوہ پیماوٴں نے اس دعوے پر شک کا اظہار کیا۔ انھوں نے کہا کہ ان کو پہلی بار اس وقت شک ہوا جب انھوں نے چوٹی سر کرنے کے بہت عرصے بعد اپنی کامیابی کا اعلان کیا۔

متعلقہ عنوان :