دولت اسلامیہ کے اہم قصبے پر امریکی پشت پناہی میں لڑنے والے باغیوں کا حملہ

ایک فوجی ہوائی اڈے پر قبضے کے بعد البوکمال کے گرد و نواح میں دولتِ اسلامیہ کے کئی ٹھکانوں کا کنٹرول حاصل کر لیا ہے،این ایس اے

جمعرات 30 جون 2016 10:32

شام (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔30جون۔2016ء)امریکی پشت پناہی میں لڑنے والے شامی باغیوں کا کہنا ہے کہ انھوں نے عراقی سرحد کے قریب واقع ایک قصبے کی جانب پیش قدمی کی ہے جس پر شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کا قبضہ ہے۔نیو سیریئن آرمی (این ایس اے) کا کہنا ہے کہ ایک فوجی ہوائی اڈے پر قبضے کے بعد اس نے البوکمال کے گرد و نواح میں دولتِ اسلامیہ کے کئی ٹھکانوں کا کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔

تاہم اطلاعات کے مطابق شدت پسندوں نے علی الصبح کیے جانے والے ایک حملے کو پسپا کر دیا تھا۔یہ حملہ منگل کو شروع کیا گیا تھا، اور اس کا مقصد یہ تھا کہ دولتِ اسلامیہ کے زیرِ قبضہ شامی اور عراقی علاقوں کو جانے والے ایک اہم راستے کو کاٹ دیا جائے۔این ایس اے کا کہنا ہے کہ وہ یہ جنگ عراق کی سرکاری فوج کے تعاون سے لڑ رہے ہیں، جو سرحد کی دوسری طرف سے پیش قدمی کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

البوکمال پر حملے میں کئی سو باغی حصہ لے رہے ہیں، جو دیرالروز صوبے میں عراقی سرحد سے صرف چند کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔این ایس اے اور انسانی حقوق کے نگراں شامی ادارے دونوں نے بدھ کی صبح کہا ہے کہ باغیوں نے ہمدان کے ہوائی اڈے پر قبضہ کر لیا ہے، جو قصبے سے پانچ کلومیٹر شمال مغرب میں واقع ہے۔لڑائی قصبے کے قریب کھیتوں میں ہو رہی ہے اور شامی نگران ادارے کے مطابق اتحادی طیارے دولتِ اسلامیہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

این ایس اے کے ترجمان مزاحم السلوم نے خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ البوکمال کے جنوبی مضافات میں چھاتہ بردار فوجی بھی اتارے گئے ہیں۔این ایس اے نے بدھ ہی کو ایک بیان میں کہا کہ اس کے جنگجووٴں نے ’البوکمال کے اندر دور تک حملہ کیا ہے۔ اس وقت جنگ جاری ہے، لیکن این ایس اے نے صحرا کا کنٹرول سنبھال رکھا ہے، اور اسے نقل و حرکت کی آزادی حاصل ہے۔‘

متعلقہ عنوان :