برطانیہ کے یورپی یونین سے علیحدگی تک اس کے ساتھ مستقبل کے تعلقات حوالے کوئی بات چیت نہیں ہوگی،جرمنی

منگل 28 جون 2016 10:30

برسلز (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28جون۔2016ء)جرمنی کی چانسلہ ا ٓنجیلا مرکل نے واضح کیا ہے کہ جب تک برطانیہ کی حکومت یورپی یونین سے علیحدگی کی باقاعدہ درخواست دائر نہیں کرتی، اس کے ساتھ اس موضوع اور مستقبل میں یورپ کے برطانیہ کے ساتھ تعلقات پر کوئی رسمی یا غیر رسمی بات چیت نہیں ہوگی۔ برلن میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے جرمن چانسلر نے واضح کیا کہ یورپی یونین سے علیحدگی کے عمل کو تیز یا موخر کرنے سے متعلق برطانیہ پر دباؤ ڈالنے کا ان کا کوئی ارادہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان کی ذمہ داری صرف اتنی ہے کہ برطانیہ کی جانب سے یونین سے علیحدگی کی درخواست ملنے کے بعد وہ اس عمل کی تفصیلات طے کرنے اور ان پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔انجیلا مرکل نے کا کہنا تھا کہ جب تک برطانیہ یورپی یونین کے قوانین کی شق 50 کے تحت یونین سے علیحدگی کی درخواست جمع نہیں کرادیتا، اس کے ساتھ اس موضوع پر کوئی غیر رسمی بات چیت نہیں ہوگی۔

(جاری ہے)

برطانوی وزیرِاعظم کے اس بیان سے متعلق سوال پر جرمن چانسلر نے کہا کہ انہیں احساس ہے کہ برطانوی قیادت کو صورتِ حال کے تجزیے کے لیے کچھ وقت درکار ہے لیکن ان کے بقول یورپی یونین کو مستقل غیر یقینی کا شکار نہیں رکھا جاسکتا۔انھوں نے کہا کہ وہ (آج)منگل کو برسلز میں ہونے والے یورپی یونین کے سربراہی اجلاس کے موقع پر برطانوی وزیرِاعظم سے اس موضوع پر بات چیت کریں گی۔

انہوں نے کہا کہ جب تک برطانیہ علیحدگی کی درخواست دائر نہیں کرتا اس وقت تک وہ یورپی یونین کا حصہ ہے اور اس کی جانب سے درخواست موصول ہونے کے بعد ہی طویل مذاکراتی عمل شروع کیا جائے گا۔گوکہ یورپی یونین کے قوانین میں رکن ممالک کی تنظیم سے علیحدگی کا مکمل ضابطہ اور طریقہ کار موجودہے لیکن 28 رکنی یونین کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ کوئی رکن ملک اس سے علیحدگی اختیار کرے گا۔برطانیہ کے ریفرنڈم کے بعد یورپی یونین کے چھ بانی ارکان فرانس، جرمنی، اٹلی، بیلجئم، دی نیدرلینڈز اور لگسمبرگ کے وزرائے خارجہ نے ایک ہنگامی اجلاس کے بعد برطانیہ پر زور دیا تھا کہ وہ یونین سے علیحدگی کے عمل کو جلد شروع کرے تاکہ غیر یقینی کی صورتِ حال کا خاتمہ کیا جاسکے۔