الیکشن کمیشن کے نامکمل ہونے کی وجہ سے وزیر اعظم کے خلاف ریفرنسز پر کوئی کاروائی نہیں کی جا سکتی ہے ،بابر یعقوب ملک

الیکشن کمیشن ملک میں نئے انتخابات کرانے کیلئے مکمل طور پر تیار ہے ، انتخابی اصلاحات کمیٹی کو چیف جسٹس کی مشاورت سے ہائیکورٹ کے حاضر سروس ججز کو بطور ممبر الیکشن کمیشن تعینات کرنے کا مشورہ دیا تھا مگر پارلیمانی کمیٹی نے اسے مسترد کر دیا تھا الیکشن کمیشن کے نامکمل ہونے سے مجموعی طور پر 32انتخابی عذرداریوں پر کاروائی روک دی گئی ہے ، چیف الیکشن کمیشنر نے الیکشن کمیشن کو جلد از جلد مکمل کرنے کیلئے وزیر اعظم کو خط لکھا ہے امید ہے کہ آئین کے تحت دئیے گئے 45دنوں میں الیکشن کمیشن مکمل ہو جائیگا،سیکرٹری الیکشن کمیشن

منگل 28 جون 2016 10:11

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28جون۔2016ء)سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب ملک نے کہاہے کہ الیکشن کمیشن کے نامکمل ہونے کی وجہ سے وزیر اعظم پاکستان ں نواز شریف کے خلاف ریفرنسز پر کوئی کاروائی نہیں کی جا سکتی ہے ، الیکشن کمیشن ملک میں نئے انتخابات کرانے کیلئے مکمل طور پر تیار ہے ، انتخابی اصلاحات کمیٹی کو چیف جسٹس کی مشاورت سے ہائیکورٹ کے حاضر سروس ججز کو بطور ممبر الیکشن کمیشن تعینات کرنے کا مشورہ دیا تھا مگر پارلیمانی کمیٹی نے اسے مسترد کر دیا تھا،الیکشن کمیشن کے نامکمل ہونے کی وجہ سے مجموعی طور پر 32انتخابی عذرداریوں پر کاروائی روک دی گئی ہے ،چیف الیکشن کمیشنر نے الیکشن کمیشن کو جلد از جلد مکمل کرنے کیلئے وزیر اعظم کو خط لکھا ہے امید ہے کہ آئین کے تحت دئیے گئے 45دنوں میں الیکشن کمیشن مکمل ہو جائیگا ان خیالات کا اظہار انہوں نے صحافیوں کے اعزاز میں دیے جانے والے افظار پارٹی کے موقع پر سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم پاکستان میاں نوازشریف کے خلاف الیکشن کمیشن کو پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے نااہلی کے ریفرنسز موصول ہوئے ہیں مگر ان ریفرنسز پر کسی قسم کی کاروائی نہیں ہوسکتی ہے کیونکہ اس وقت الیکشن کمیشن نامکمل ہے اور جب تک الیکشن کمیشن مکمل نہیں ہوگا اس وقت تک چیف الیکشن کمشنر ان ریفرنسز پر کوئی فیصلہ نہیں کر سکتے ہیں انہوں نے کہاکہ اس وقت الیکشن کمیشن ممبران کی عدم موجودگی کی وجہ سے نامکمل ہے مگر اپنے آئینی مینڈیٹ انتخابات کے لئے مکمل طور پر تیار ہے انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن کے ممبران کی ریٹائرمنٹ کے بعد سے مختلف انتخابی عذرداریوں سمیت 32کیسز متاثر ہوئے ہیں جن میں 22کیسز کا تعلق لوکل گورنمنٹ سے ہے جبکہ 10کیسز جنرل الیکشن کے بارے میں ہے انہوں نے کہاکہ انتخابی اصلاحات کی پارلیمانی کمیٹی کو الیکشن کمیشن کے ممبران کے بارے میں یہ تجویز دی تھی کہ چاروں صوبوں کے ہائی کورٹ کے حاضر سروس جج صاحبان کو چیف جسٹس کی مشاورت سے الیکشن کمیشن کے ممبران کی حیثیت سے تعینات کیا جائے اس سے نہ صرف حکومت کے بھاری اخراجات کی بچت ہوگی بلکہ سیاسی جماعتوں کو بھی ان پر اعتماد ہوگا مگر اس تجویزکو پارلیمانی کمیٹی نے رد کر دیا تھا انہوں نے کہاکہ چیف الیکشن کمشنر نے وزیر اعظم پاکستان کو الیکشن کمیشن کے ممبران کی تعیناتی کے بارے میں خط لکھا ہے کہ یہ عمل جلد از جلد مکمل کیا جائے انہوں نے کہاکہ آئین کے تحت الیکشن کمیشن کے ممبران کی تعیناتی 45دنوں میں ہونا ضروری ہے اور ہمیں امید ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں اس اہم ذمہ داری کو پورا کرنے کیلئے بھرپور تعاؤن کرے گی انہوں نے کہاکہ انتخابی اصلاحات کمیٹی نے الیکشن کمیشن کے ممبرا ن کی ریٹائرمنٹ اور دوبارہ منتخب کرنے کے حوالے سے جو طریقہ کار بنایا ہے وہ بہترین ہے اور اس طریقہ کار کی وجہ سے جو صورتحال اس وقت درپیش ہے مستقبل میں نہیں ہوگی انہوں نے کہاکہ حکومت کو یہ تجویز بھی دی گئی تھی کہ ممبران کی عدم موجودگی کی صورت میں محدود مدت کیلئے چیف الیکشن کمشنر کو تمام تر فیصلے کرنے کے اختیارات دئیے جائیں مگر یہ بھی نہ ہوسکا ۔

(جاری ہے)

سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہاکہ انتخابی فہرستوں کی سالانہ نظر ثانی کا کام دوبارہ شروع کیا جا رہا ہے اور امید ہے کہ نئے انتخابی فہرستوں میں مجموعی طو ر پر 50لاکھ کے قریب نئے ووٹروں کا اندراج کر دیا جائے گاانہوں نے کہاکہ 29جولائی سے انتخابی فہرستوں پر نظر ثانی کا آغاز کیا جائے گا جس کے بعد گھر گھر ووٹروں کی تصدیق کے بعد اہم مقامات اور الیکشن کمیشن کے دفاتر میں انتخابی فہرستیں اویزاں کی جائیں گی اور اعتراضات سنے جائیں گے جس کے بعد نادرہ کے تعاؤن سے حتمی فہرستیں جاری کی جائیں گی انہوں نے بتایاکہ نئے ووٹروں کے اندراج کے تمام عمل کی مکمل نگرانی کی جائے گاانہوں نے کہاکہ انتخابی فہرستوں کی نظرثانی میں الیکشن کمیشن کے ممبران کا موجود نہ ہونا کوئی رکاؤٹ نہیں ہے تاہم امید ہے کہ جب تک انتخابی فہرستوں پر نظرثانی کا کام مکمل ہوگا اس وقت تک الیکشن کمیشن کے نئے ممبران کی تعیناتی ہو چکی ہوگی انہوں نے کہاکہ انتخابی فہرستوں کی تیاری کے سلسلے میں الیکشن کمیشن کے تمام صوبائی ریجنل اور ضلعی دفاتر کو اگاہ کیا جا چکا ہے اور انتخابی فہرستوں میں شمولیات کے حوالے سے پرنٹ اور الیکٹرانیک میڈیا پر تشہیری مہم چلائی جائے گی انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن 7دسمبر کا دن ووٹر ڈے کے حیثیت سے منائے گی اور اس سال کے اخر تک انتخابی فہرستوں کی تیاری کا کام بھی الیکشن کمیشن کے مرکزی دفتر میں منتقل کر دیا جائے گا۔