کابل،حاضر سروس جج کو قتل کر کے لاش بازار میں لٹکا دی،طالبان نے ذمہ داری قبول کرلی

سیشن کورٹ کے جج کو23 جون کو اغواء کیا گیا تھا،واقعہ کی تحقیقات شروع کر دیں ہیں، ترجمان گورنر

پیر 27 جون 2016 09:58

کابل( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔27جون۔2016ء) افغانستان کے صوبے فراح میں طالبان نے حاضر سروس جج کو قتل کرنے کے بعد لاش سرعام بازار میں لٹکا دی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق تین روز قبل اغوا ہونے والے سیشن کورٹ کے جج کو نامعلوم افراد نے قتل کرنے کے بعد ان کی لاش عوامی مقام پر لٹکا دی۔

(جاری ہے)

صوبہ فراح کے گورنر کے ترجمان نصیر مہری کا کہنا ہے کہ نامعلوم افراد نے 23 جون کو سیشن کورٹ کے جج کو اغوا کیا تھا جس کے بعد انہیں خاک و سفید ضلع میں فائرنگ کر کے قتل کیا اور ان کی لاش عوامی مقام پر لٹکا دی۔

ترجمان گورنر کے مطابق واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے جبکہ خاک و سفید ضلع میں طالبان کا اثر و رسوخ ہے جہاں طالبان کے نئے امیر کے انتخاب کے بعد سے سڑک کنارے بم دھماکوں میں تیزی آئی ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ ماہ عدالت کی جانب سے 4 افغان جنگجووٴں سمیت 6 افراد کو پھانسی دیئے جانے کے حکم کے بعد طالبان نے دھمکی دی تھی کہ عدالتی حکام کو اس کا جواب دیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :