کوئٹہ،بلوچستان میگاکرپشن کیس میں گرفتارسلیم شاہ کی وعدہ معاف گواہ بننے پررضامندی

نیب نے ایڈمنسٹریٹرخالق آبادسے مچھ اوربولان میں2008ء سے 2013ء تک تعیناتی کے دوران اربوں روپے کے ترقیاتی فنڈزکی تحقیقات کابھی آغازکردیا

پیر 27 جون 2016 10:03

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔27جون۔2016ء)بلوچستان میگاکرپشن کیس میں گرفتارایڈمنسٹریٹر خالق آباد سلیم شاہ نے وعدہ معاف گواہ بننے پررضا مندی ظاہر کردی جبکہ نیب نے سلیم شاہ سے مچھ اور بولان میں2008ء سے2013ء تک اس کی تعیناتی کے دوران اربوں روپے کے ترقیاتی فنڈز کی تحقیقات کا بھی آغاز کردیاگیاہے ذرائع کے مطابق نیب نے بعض حلقوں میں مخصوص نشستوں پر کامیاب ہونے والی خواتین اور اقلیتی ارکان اسمبلی کے ترقیاتی فنڈز جو کہ اربوں میں بنتے ہیں ان کے حوالے سے بھی تحقیقات کاآغاز کردیاہے ذرائع کے مطابق مخصوص نشستوں پر کامیاب ہونے والے اراکین اسمبلی کے فنڈز کوگرفتار ہونے والے ایڈمنسٹریٹر سلیم شاہ نے مختلف ایم پی ایز کی ملی بھگت کے ذریعے خردبرد کیااور بہتی گنگا میں اراکین اسمبلی کے ساتھ ساتھ اس میگا کرپشن میں گرفتار ہونے والا مرکزی کردار سلیم شاہ ارب پتی بن گیا ذرائع کے مطابق نیب کی جانب سے دبئی اور کراچی ا میں کرپشن کی دولت سے خریدی گئی جائیدادوں کی بھی چھان بین شروع کردی گئی ہیں واضح رہے کہ بلوچستان میگاکرپشن میں اب تک کی پیش رفت میں تین ارب روپے سے زائد کی کرپشن کے شواہد نیب نے حاصل کرلئے ہیں جبکہ لوٹی ہوئی رقم اوراس سے خریدی گئی جائیدادوں کے بارے میں جلد اہم انکشافات متوقع ہے دوسری جانب مرکزی کردار سلیم شاہ نے دوران تحقیقات وعدہ معاف گواہ بننے پررضا مندی بھی ظاہر کردی ہے جس کے بعد امکان ہے کہ ملزم کے اہم انکشافات کے بعد مزید گرفتاریاں بھی عمل میں لائی جائینگی پکڑے جانے ملزم سلیم شاہ سے دو سال تک بطور ایڈمنسٹریٹر خالق آباد تعیناتی کے دوران ترقیاتی فنڈز میں خورد برد کے حوالے سے بھی تحقیقات جاری ہے۔