امجد صابری کا قتل اور اویس شاہ کا اغواء سے کراچی آپریشن پر سوالیہ نشان نہیں بنا ،چوہدری نثار

ان واقعات کا مقصد کراچی میں خوف وہراس پھیلانا تھا دہشتگردی کا خاتمہ کمزوری ظاہر کرکے نہیں طاقت سے کیا جاسکتا ہے ، ایان علی کا نام ای سی ایل میں وزارت داخلہ نے نہیں ڈالا،نجی ٹی وی سے گفتگو

اتوار 26 جون 2016 10:34

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔26جون۔2016ء) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ امجد صابری کا قتل اور اویس شاہ کا اغواء سے کراچی آپریشن پر سوالیہ نشان نہیں بنا ، ان واقعات کا مقصد کراچی میں خوف وہراس پھیلانا تھا ، دہشتگردی کا خاتمہ کمزوری ظاہر کرکے نہیں طاقت سے کیا جاسکتا ہے ، ایان علی کا نام ای سی ایل میں وزارت داخلہ نے نہیں ڈالا ۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کاہر صورت قائم کیا جائے گا رینجرز پولیس اور ایف سی نے پورے پاکستان میں موثر کارروائیاں کی ہیں دہشتگردی کا خاتمہ طاقت سے نہیں کیا جاسکتا ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف کا مقابلہ کرنے کیلئے پرویز رشید ہی کافی ہیں تحریک انصاف کے اپنے ہی دو الیکشن کمشنر مستعفی ہوگئے ہیں انہوں نے کہا کہ ڈیون کیمرون نے جو کہا اسے جمہوری طور پر خوش آئند قرار دینا چاہیے عوام کا مسلم لیگ (ن) پر اعتماد ہے عام انتخابات اور ضمنی الیکشن میں مسلم لیگ (ن) کو عوام نے ووٹ دیئے انہوں نے کہا کہ تین تین سال سے لوگوں کے نام ای سی ایل میں ہیں لیکن کسی نے کوئی نوٹس نہیں لیا ہم نے ای سی ایل کے لئے ایک پالیسی بنائی ہے میاں بیوی کا جھگڑا ہو تو نام ای سی ایل میں ڈال دیا جاتا تھا انہوں نے کہا کہ ایان علی کا نام وزیر داخلہ نے نہیں پنجاب کے ہوم ڈیپارٹمنٹ کے کہنے پر ای سی ایل میں ڈالا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اویس شاہ کے اغواء کا معاملہ میرا تمام ایجنسیوں سے رابطہ ہے چوبیس گھنٹے اس معاملے سے فوکس ہے امجد صابری کا قتل افسوسناک ہے قتل ملک میں خوف وہراس پھیلانے کے لئے کیا گیا سکیورٹی ادارے جلد امجد صابری کے قاتلوں کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوجائینگے